اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے اپنے اراکین اسمبلی کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ جو رکن پارٹی ہدایت کے خلاف جائے گا وہ ڈی سیٹ ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے بعد یہ اسمبلی میں قائد اعوان کا پہلا الیکشن ہوگا اور جو رکن پارٹی ہدایت کے خلاف جائے گا ایک تو وہ ڈی سیٹ ہو جائےگا دوسرا مخالفت میں دیا ووٹ شمار بھی نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوٹوں کے ساتھ ہوا کیا اس کے بعد بھی کوئی لوٹا ہوگا؟ اس لیے جس کی عددی اکثریت ہے وہ ہی وزیر اعلیٰ ہے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ضمیروں کے سودے ، خرید و فروخت ، ہارس ٹریڈنگ ایک لعنت ہے، عدالت کے فیصلے کے بعد اس کا خاتمہ ہو جانا چاہیے ، ووٹ سے اجتناب کرنا بھی پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی ہے اور ایسی صورت میں بھی آرٹیکل 63 اے لاگو ہوتا ہے ، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے ، حکومت ضد چھوڑے اور عوام کے فیصلے کو تسلیم کرے۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے بھی مسلم لیگ ن کی طرز پر اپنے ایم پی ایز کو گلبرگ ہوٹل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ایم پی ایز کو ہوٹل میں ٹھہرانے کیلئے گلبرگ کے ایک ہوٹل میں بکنگ کرلی گئی ہے ، اپوزیشن ارکان آج رات ہوٹل میں منتقل ہوجائیں گے،اپوزیشن ارکان پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب تک ہوٹل میں ہی قیام کریں گے۔
ادھر مسلم لیگ ن اور اس کے اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں صرف 144 ایم پی ایز کی شرکت کا انکشاف ہوگیا ، پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر چوہدری مونس الٰہی نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ اور ان کے اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں صرف 144 ایم پی ایز موجود تھے ، انہوں نے حکومتی اتحاد کو مشورہ دیا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے ارکان پنجاب اسمبلی پر نظر رکھنے کی بجائے پولیس اور آئی بی کو اپنے بندوں کے پیچھے لگائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں