اسلام آباد (پی این آئی )رکن صوبائی اسمبلی اور مسلم لیگ ن مینارٹیز ونگ پنجاب کے صدر سردار خیل طاہر سندھو نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز الہی 15 منٹ بھی وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے، 22 جولائی کو پرویز الہٰی کو 22 لوگ ووٹ نہیں دینگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیل طاہر سندھو نے کہا کہ کارکن مطمئن رہیں، حکومت مدت پوری کرے گی، کہیں نہیں جا رہی، حمزہ قانونی، جمہوری اور واضح اکثریت کیساتھ وزیراعلیٰ منتخب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کو وزارت اعلیٰ پر بٹھانے میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے بعض ارکان مطمئن نہ ہوں تو ان کے درمیاں صلح کروانا ہماری ذمہ داری نہیں، عمران خان اور ان کے ساتھ اخلاق سے گری گفتگو کی بجائے وقت کا اور ایوان کے ارکان کا انتظار کریں۔دوسری جانب رکن قومی اسمبلی و رہنما مسلم لیگ ق مونس الہٰی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور ان کے اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں صرف 144 ایم پی ایز موجود تھے۔
مونس الہٰی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون پی ٹی آئی اور پی ایم ایل ق کے ایم پی ایز پر نظر رکھنے کی بجائے پولیس اور آئی بی کو اپنے بندوں کے پیچھے لگائے۔ خیال رہے وزیراعلیٰ پنجاب کے 22 جولائی کو ہونے والے الیکشن کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے اپنے اراکین صوبائی اسمبی کو ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔ میاں محمود الرشید نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ
وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں چوہدری پرویز الہٰی پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں اس لیے پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی الیکشن کے روز پرویز الہٰی کو ووٹ دیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے میں تمام اراکین اسمبلی کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ 22 جولائی کو پنجاب اسمبلی کےایوان میں حاضری یقینی بنائیں گے۔ غیر حاضری یا ووٹ سے انحراف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصو رہوگی اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نااہلی کی کارروائی ہوگی۔
ہدایت نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام پی ٹی آئی ایم پی ایز کو بذریعہ ای میل اور گھر کے پتوں پر بھی نوٹسز بھجوائے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے ہمارے 5 ووٹ کم ہیں، 22 جولائی کو 5 ارکان نہ پہنچ سکے تو پرویزالٰہی وزارت اعلیٰ ڈھونڈتے پھریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں