پنجاب کی وزارت اعلیٰ بچانے کیلئے وفاقی حکومت اور اتحادیوں نے بڑا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت اور اتحادی جماعتوں نے اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پنجاب کی وزارت اعلیٰ کو بچانے کی بھی تمام تر کوشش کی جائے گی۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا۔

 

اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان سابق صدرآصف زرداری، سربراہ جےیوآئی(ف) مولانا فضل الرحمان، ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی، ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ سمیت باقی جماعتوں کے رہنماؤں نے شریک ہوئے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا، اتحادی جماعتوں نے قرار دیا کہ قبل ازوقت انتخابات بہتر آپشن نہیں ہے، اس سے عوامی اور معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے۔اجلاس میں کہا گیا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کو بچانے کیلئے بھی پوری کوشش کی جائے گی۔ یاد رہے تحریک انصاف کے نااہل ارکان کی نشستوں پر17جولائی کو پنجاب کے 20 انتخابی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے، انتخابات میں 15 نشستیں تحریک انصاف، 4 مسلم لیگ ن اور ایک نشست آزاد امیدوار نے جیتی ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے وزیرا علی پنجاب کے نامزد امیدوار اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے پریس کانفرنس میں خوب طنز کے تیر برسائے اور کہا کہ یہ الیکشن میں بری طرح ناکام ہوئے اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے۔ حمزہ شہباز اس قبل ہی نہیں کہ سیاست کریں۔ ن لیگ نے پہلا ہی چہرہ دکھایا تھا،ہم حیران تھے کہ حمزہ شہباز کیسے خاموش ہیں ۔

 

پرویز الہی نے وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے بیان دیا گیا کہ ہم 5 بندے ادھر ادھر کر دیں گے،یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔ رانا ثناء اللہ کو وزیر داخلہ بنایا،لیکن اب انکے قابو نہیں آ رہا۔ رانا ثنا جیسے لوگ غلط کام لیتے ہیں، جبکہ رانا ثناء اللہ اداروں کو ہمارے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مریم نواز نے اچھا بیان دیا کہ ہم الیکشن ہار گئے۔ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے مفتاح اسماعیل کا مفتا لگا ہوا ہے،ابھی بھی انہیں آئی ایم ایف سے کچھ نہیں ملا ۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے الزام لگاتے ہوئے کہا اوورسیز پاکستانی کو اٹھا کر لئے گئے اور کہتے ہیں میرے خلاف بیان دو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں