اسلام آباد(آئی این پی)پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پی ٹی وی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ن)آمنے سامنے آگئیں، پی ٹی آئی کے رکن کمیٹی اور سابق وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی وی کو میرے سمیت کوئی بھی ٹھیک نہیں کر سکا، مافیاز وہاں بیٹھے ہوئے ہیں، وہاں پر اتنی بری حالت ہے، وہاں پر ہر قسم کی بیماری پائی جاتی ہے اور اتنے یہ طاقتور ہیں کہ یہ کسی کو بھی قریب نہیں آنے دیتے، سازشوں میں یہ نمبرون ہیں،نکمے ہیں، نااہل ہیں،
جتنے نقصانات کر رہے ہیں جس طرح کی تنخواہوں میں گھپلے ہیں،جس طرح کی بھرتیاں کی گئی ہیں،اس ادارے کوتو بند کر دینا چاہیے جبکہ مسلم لیگ(ن) رکن کمیٹی اورسابق وزیر اطلاعات سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ میرے وقت میں کوئی مافیا نہیں تھا، آپ کمزور لوگ تھے آپ کا کنٹرول نہیں تھا، ہمارے دور میں ہمارا کنٹرول تھا آپ کی طرح کمزور نہیں تھے۔سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا پی ٹی وی کے 85ملازمین جعلی ڈگری کی بنیاد پر ٹرمینیٹ ہو چکے ہیں، چیئرمین کمیٹی نو ر عالم خان نے کہا کہ جعلی کاغذات والوں کو کس نے ہائیر کیا؟جس افسر نے جعلی کاغذات کے ساتھ ہائیر کیا اس افسر کے خلاف ایکشن لیا جائے۔منگل کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزارت اطلاعات ونشریات کے سال 2019-20کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے ریمارکس دیئے کہ کوئی افسر جوستاویزات فراہم کرنے سے انکار کرے گا تومیں آرٹیکل 6 کے تحت اسکے خلاف جاؤں گا، ہم یہاں احتساب کے لئے بیٹھے ہیں،پی اے سی پبلک پٹیشن سن سکتی ہوں۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو پی ٹی وی انتظامیہ کی جانب سے ری براڈکاسٹ اسٹیشنز بنانے سے متعلق چار منصوبوں کا کام خلاف ضابطہ طور پر دیئے جانے سے متعلق معاملے سے آگاہ کیا، کمیٹی نے معاملے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے دو ہفتوں کا وقت دے دیا۔
اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن کمیٹی اور سابق وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی وی کو میرے سمیت کوئی بھی ٹھیک نہیں کر سکا، مافیاز وہاں بیٹھے ہوئے ہیں، یہ ایک پورا مافیاہے، وہاں پر اتنی بری حالت ہے، وہاں پر ہر قسم کی بیماری پائی جاتی ہے اور اتنے یہ طاقتور ہیں کہ یہ کسی کو بھی قریب نہیں آنے دیتے، سازشوں میں یہ نمبرون ہیں،نکمے ہیں، نااہل ہیں، جتنے نقصانات کر رہے ہیں جس طرح کی تنخواہوں میں گھپلے ہیں،جس طرح کی بھرتیاں کی گئی ہیں،اس ادارے کوتو بند کر دینا چاہیے، رکن کمیٹی سردار محمود خان مزاری نے کہا کہ مافیاز کون ہیں اور کون ان کو سپورٹ کررہے ہیں؟ رکن کمیٹی اورسابق وزیر اطلاعات سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ میرے وقت میں کوئی مافیا نہیں تھا، آپ کمزور لوگ تھے آپ کا کنٹرول نہیں تھا، ہمارے دور میں ہمارا کنٹرول تھا آپ کی طرح کمزور نہیں تھے۔شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے تین سال لگائے ہیں آپ نے تیس سال لگائے ہیں۔ اجلاس میں پی ٹی وی میں جعلی ڈگری والے ملازمین بھرتی ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی وی کے جعلی ڈگریوں کے کیسز بہت بڑھ گئے تھے، ان کے سارے ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جا رہی ہے، اس وقت تک ایک ہزار سے زائد کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں سے 85ملازمین جعلی ڈگری کی بنیاد پر ٹرمینیٹ ہو چکے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نو ر عالم خان نے کہا کہ جعلی کاغذات والوں کو کس نے ہائیر کیا؟ اس افسر کے خلاف کتنا ایکشن لیا گیا؟جس افسر نے جعلی کاغذات کے ساتھ ہائیر کیا اس افسر کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں