لاہور(آئی این پی)ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد پنجاب کی سیاست ایک بار پھر گرم ہو گئی، تخت لاہور کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا، سابق صدر آصف علی زرداری چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔پنجاب کے ضمنی انتخابات میں اتحادیوں کو تحریک انصاف کے ہاتھوں شکست کیا ہوئی کہ پنجاب کی حکومت بچانے کے لیے ایک بار پھر جوڑ توڑ کا عمل شروع کرنا پڑ گیا۔
سابق صدر آصف زرداری مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے ،دونوں رہنماوں کی ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات جاری رہی، جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے جاتے ہوئے وکٹری کا نشان بھی بنایا۔پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ق کے 10 ارکان ہیں اور مرکز میں چودھری شجاعت حسین حکومتی اتحاد کا حصہ بھی ہیں۔خیال رہے کہ پنجاب کی وزارت اعلی کے لیے 22 جولائی کو دوبارہ انتخاب ہونا ہے، حمزہ شہباز اور پرویز الہی میں مقابلہ ہو گا۔ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 178 ہوگئی ہے جبکہ اس کے اتحادی مسلم لیگ ق کے پاس 10 ارکان ہیں ، دونوں جماعتوں کے مجموعی طور پر 188 ارکان ہیں۔دوسری جانب چار نشستیں جیتنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 168 ہوگئی اور اس کے اتحایوں میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان، ایک رکن راہِ حق پارٹی اور تین آزاد ارکان شامل ہیں ، یوں حمزہ شہباز کو 179 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔17 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے جب کہ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری نثار غیر فعال ہیں۔پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں(ن) لیگ کے 2 ارکان کے استعفوں کے بعد اس وقت بھی 2 نشستیں خالی ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں