لاہور (پی این آئی) وفاقی حکومت نے عوام کو مہنگائی میں مزید ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم کی زیرصدرات اجلاس میں آئی ایم ایف کا پیسہ پاکستان آنے کے بعد عوام کو ریلیف پیکج دئیے جانے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے وزارت اطلاعات ونشریات کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان سابق صدرآصف زرداری، سربراہ جےیوآئی(ف) مولانا فضل الرحمان، ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی، ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ سمیت باقی جماعتوں کے رہنماؤں نے شریک ہوئے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا، اتحادی جماعتوں نے قرار دیا کہ قبل ازوقت انتخابات بہتر آپشن نہیں ہے، اس سے عوامی اور معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے۔اجلاس میں کہا گیا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کو بچانے کیلئے بھی پوری کوشش کی جائے گی۔ ذرائع ہم نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے عوام کو مہنگائی میں مزید ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم کی زیرصدرات اجلاس میں آئی ایم ایف کا پیسہ پاکستان آنے کے بعد عوام کو ریلیف پیکج دئیے جانے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے وزارت اطلاعات ونشریات کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔یاد رہے تحریک انصاف کے نااہل ارکان کی نشستوں پر17جولائی کو پنجاب کے 20 انتخابی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے۔
انتخابات میں 15 نشستیں تحریک انصاف، 4 مسلم لیگ ن اور ایک نشست آزاد امیدوار نے جیتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اتحادی جماعتوں نے قائدین کے ہمراہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔پنجاب کے ضمنی انتخابات کسی جماعت کی مقبولیت یا عدم مقبولیت کا پیمانہ نہیں ہیں، کیونکہ ضمنی انتخابات کی 20نشستیں وہ ہیں، جو 2018کے الیکشن میں ن لیگ نہیں جیتی تھی، یہ نشستیں توڑ کر سازش کے تحت عمران خان کو دلائی گئی تھیں، ان میں پانچ نشستیں ن لیگ اور اتحادیوں نے جیتی ہیں، ہمیں فتح حاصل ہوئی ہے، ہمارے ووٹ میں 35فیصد اضافہ ہوا ،کس بات کے شادیانے بجائے جا رہے ہیں؟ کون سا طوفان ہے جو آگیا ہے تھم نہیں رہا؟یہ طوفان بھی تھمے گا، سازش جھوٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ہمارے بندے توڑ کر ان کو ترنگے یا دورنگے پہناؤ تو وہ حاجی بن جاتے ہیں، تمہارے اراکین سچ حق کی بنیاد پر چھوڑ دیں تو تم ان کو برا کہتے ہو، جو چیز تمہیں سوٹ کرتی وہ ٹھیک ہے، یہ وہ شخص ہے جس پر شیاطین اترتے ہیں، یہ گمراہ ہے، گمراہوں کا گروہ ہر جگہ موجود ہے، یہ سازش کے تحت بچہ جمہورا آیا اور ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتا ہے، یہ آوارہ آدمی ہے۔
پہلے مشرف کے گھٹنوں میں بیٹھتا رہا، چیری بلاسم کہتا خود سر سے پاؤں تک خوشامد ہے، اس کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ پن ہونے کو آگیا ہے،2011سے اس کو تیار کیا جارہا تھا، عمران خان کا آدھا ایجنڈا سامنے آگیا ، آدھا بھی جلد آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم دیوالیہ پن کی حالت میں ملک کو چھوڑ کر بھاگتے نہیں، فیصلے غلط کرتے ہیں لیکن جب ریٹائرڈ ہوتے ہیں تو معذرت کرتے ہیں، آپ پہلے ہی ایسے کام نہ کریں، نیب کے پرانے قانون کی حمایت کرنا انصاف قانون کا دشمن ہوسکتا ہے، نیب اخبار کی خبروں پر کاروائی کرتی تھی لیکن اب کاروائی کیوں نہیں کی جاتی؟ اجلاس میں سوال اٹھایا گیا ہمیں کہا گیا کہ میڈیا کے ذریعے قوم اور اداروں تک پہنچائیں کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کرتا، ہم مطالبہ کرتے ہیں برسوں سے زیرالتواء فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہونا چاہیے، 20حلقوں میں 15سیٹیں پی ٹی آئی جیتے تو ٹھیک ، جب نتائج آگئے تو کہتے الیکشن کمشنر جانبدار ہے، پی ٹی آئی کا مسئلہ یہی ہے، ان کو مرضی کاکٹھ پتلی وزیراعظم، صدراور اداروں کے سربراہان چاہیے، عمران خان سوشل میڈیا پر کروڑوں روپے خرچ رہا، یہ پیسا کہاں سے آرہا ہے، حکیم سعید اور ڈاکٹر اصرار بہت پہلے بتا گئے تھے کہ یہ شخص کو ن ہے۔پارلیمنٹ کے فیصلوں اور قانون پر خاموش نہیں رہیں گے، یہ نہیں ہوسکتا پارلیمنٹ پاکستان کے وسیع مفاد میں کوئی کام کرے اوراس کو رول بیک کیا جائے۔
اس کی 73ء کے آئین اور وفاقی پارلیمانی نظام میں گنجائش نہیں ہے، پی ڈی ایم جماعتیں بڑے ادب سے گزارش کرتی ہے کہ 63اے کی تشریح کے عدالتی فیصلے پر تحفظات ہیں، یہ فیصلہ آئین کی روح کے متصادم ہے، سپریم کورٹ بار کی نظرثانی اپیل عدالت میں کئی دنوں سے پڑی ہوئی ہے، استدعا ہے کہ نظرثانی اپیل کو فوری سنا جائے اور جلد فیصلہ دیا جائے۔ عمران خان اور اس کا ٹولہ چاہتا ہے اداروں کو متنازع بنایا جائے اور عدالتوں کے کندھوں پر چڑھ کر چھیڑ چھاڑ کی جائے۔عمران خان کی ہر شیطانی حرکت کا بھرپور جواب دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں