لاہور (پی این آئی)تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سنبھالنے سے قبل غیر قانونی اقدامات میں ملوث افسران کی فہرستیں تیار کرنا شروع کر دیں۔ پی ٹی آئی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 22 جولائی تک احکامات ماننے والے افسران غیر قانونی کاموں کے مرتکب ہونگے، ان افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے چوہدری پرویز الہٰی کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو اسمبلی بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ عمران خان نے بھی پیر کی شام کو قوم سے کیے گئے خطاب میں کہا کہ 25 مئی کا دن کبھی نہیں بھولوں گا، جس طرح پولیس نے تشدد کیا ایک، ایک پولیس والے کا نام یاد ہے، رانا ثنا اللہ کے کہنے پر پولیس نے خوف پھیلایا، ضمنی الیکشن میں بھی ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، جن پولیس افسران نے ان کے جیالے بن کرمدد کی ایک ایک کا نام یاد ہے۔دوسری جانب پنجاب ضمنی الیکشن میں فتح کے بعد پیر کے روز اہم فیصلوں کیلئے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا، اجلاس کی صدارت عمران خان نے کی۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے اسد عمر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی پنجاب میں حکومت سازی کے تمام امورکو دیکھے گی، کابینہ کی تشکیل اوردیگر امور بھی اس کمیٹی کی ذمے داری ہو گی۔جبکہ شیخ رشید نے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف آئندہ الیکشن کی تیاری کرے گی، پرویز الہی وزیر اعلی پنجاب کے امیدوار ہوں گے۔ اس سے قبل چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی لیڈرشپ کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پنجاب کے ضمنی الیکشن کے نتائج اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔عمران خان نے الیکشن میں کامیابی کی بڑی وجہ ٹیم ورک کو قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم نے الیکشن میں بھرپور محنت کی، پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے، چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ نوجوانوں نے دھاندلی کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا،عوام نے پہلےکی طرح اب بھی ان چوروں کو مسترد کر دیا۔
سازش کا جواب عوام نے اپنے ووٹوں سے دیا۔ قبل ازیں عمران خان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد سوشل میڈیا پر فیض احمد فیض کی نظم شیئر کی ہے۔ پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں 20 نشستوں کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 15 اور مسلم لیگ (ن) نے 4 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی جب کہ ایک نشست آزاد امیدوار کے حصے میں آئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں