پنجاب کےضمنی انتخابات، رینجرز کے ساتھ ایف سی کی تعیناتی کا فیصلہ

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیرداخلہ کے زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لئے متعلقہ حلقوں میں سکیورٹی انتظامات پراطمینان کااظہارکرتے ہوئے اس دوران امن امان کیلئے رینجرز کے علاوہ فرنٹیر کانسٹیبلری تعینات کرنے کا فیصلہ کیاگیا، پنجاب اور سندھ کے ضمنی انتخابات کے تمام حلقوں میں آتشی اسلحہ کی نمائش،ساتھ رکھنے پرمکمل پابندی،

آتشی اسلحہ پابندی احکامات کی خلاف ورزی پرفوری گرفتاری،اسلحہ ضبطگی اورلائسنس منسوخ کرنے،انٹیلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر شرپسند عناصر کی ضمنی انتخابات کے حلقوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا بھی فیصلہ کیاگیا ،ایسے مسلح افراد کی ضمنی الیکشن کے دوران امن وامان پراثر انداز ہونے کے باعث پیشگی اقدامات لینے ،امن وامان کی صورت حال کو مسلسل مانیٹر کرنے کیلئے وزارتِ داخلہ میں 16 اور17 جولائی کیلئے خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا،وزیر داخلہ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پرعملدرآمد کیلئے ہدایات بھی جاری کیں اور کہاکہ ضمنی انتخابات میں امن وامان کی صورت حال کو یقینی بنانا ہماری قومی ذمہ داری ہے،الیکشن کمیشن کیطرف سے ضمنی انتخابات کے دوران سکیورٹی انتظامات کرنے پر تمام وسائل بروئے کارلائیں گے،وزارت داخلہ کے زیرانتظام سول آرمڈ فورسز امن وامان کیلئے صوبہ سندھ اور پنجاب کی مکمل معاونت کرے گی۔، چیف الیکشن کمشنر کے خط کی روشنی میں پنجاب کے چھ انتہائی احساس حلقوں میں سیکورٹی کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔انتہائی حساس انتخابی حلقوں میں لاہور کے چار،بھکر اور ملتان کا ایک ایک حلقہ شامل ہے، ضمنی انتخابات کے حلقوں میں کسی بھی شخص کو اسلحہ کی نمائش یا ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔جمعہ کو وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت 17 جولائی کے ضمنی انتخابات میں امن وامان کے انتظامات کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہو ا۔ اجلاس میں وزیرداخلہ پنجاب عطااللہ تارڑ، سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل،آئی جی پولیس پنجاب را ؤسردار علی خان،اور اعلیٰ فوجی حکام سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں 17 جولائی کے ضمنی انتخابات کے دوران امن وامان کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ضمنی انتخابات کے حلقوں میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کے مراسلے کابھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں انتہائی حساس حلقوں میں سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کرنے کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں شرکا کی طرف سے 17 جولائی کے ضمنی انتخابات کے حلقوں میں سکیورٹی انتظامات پراطمینان کااظہارکیا گیا۔اجلاس میں ضمنی انتخابات کے دوران امن وامان کو یقینی بنانے الیکشن کے ماحول کو سازگار بنانے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے۔ جن کے تحت ضمنی انتخابات کے دوران امن امان کیلئے رینجرز کے علاوہ فرنٹیر کانسٹیبلری تعینات کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔پنجاب اور سندھ کے ضمنی انتخابات کے تمام حلقوں میں آتشی اسلحہ کی نمائش،ساتھ رکھنے پرمکمل پابندی،آتشی اسلحہ پابندی احکامات کی خلاف ورزی پرفوری گرفتاری،اسلحہ ضبطگی اورلائسنس منسوخ کرنے،انٹیلیجنس رپورٹس کی بنیاد پر شرپسند عناصر کی ضمنی انتخابات کے حلقوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں گجرات سے لاہور میں لائے گئے 300 اسلحہ بردارافراد کے حوالے سے رپورٹس کا بھی جائزہ لیاگیا۔ایسے مسلح افراد کی ضمنی الیکشن کے دوران امن وامان پراثر انداز ہونے کے باعث پیشگی اقدامات لینے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔امن وامان کی صورت حال کو مسلسل مانیٹر کرنے کیلئے وزارتِ داخلہ میں 16 اور17 جولائی کیلئے خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں