اسلام آباد(آئی این پی)سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نیب ترامیم کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ تشکیل دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے درخواست پر خصوصی بینچ تشکیل دیا ہے 3 رکنی خصوصی بینچ 19جولائی کو عمران خان کی درخواست پرسماعت کرے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصورعلی شاہ شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نیب ترامیم کیخلاف آئینی درخواست سپریم کورٹ میں داخل کر رکھی ہے جس میں عدالت عظمی سے اختیارات سے تجاوز کو جائز قرار دینے کی کوشش ناکام بنانیکی اور نیب قوانین میں ترامیم کو خلاف آئین قرار دیکر فوری طور پر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے خود بطور درخواست گزار پٹیشن سپریم کورٹ کے روبرو جمع کروائی، درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے جس میں وفاق پاکستان اور نیب کو بھی فریق بنایا گیا ہے، عدالت عظمیٰ میں ماہر قانون خواجہ حارث عمران خان کے موقف کی وکالت کرینگے۔عمران خان نے معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے روبرو اٹھاتے ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ترامیم کرنے والوں نے اپنی ذات کو بچانے کیلئے نیب قانون کا حلیہ ہی بدل دیا گیا ہے ان ترامیم کے بعد بیرون ملک سے آئے شواہد عدالت میں قابل قبول نہیں ہونگے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے سیکشن 2،4،5، 6،14، 15، 21، 23، 25 اور 26 میں ترامیم آئین کے منافی ہیں، ترامیم آرٹیکل 9،14،24،25اور19 اے کے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، اس لیے استدعا کی جاتی ہے کہ نیب قانون میں کی گئی یہ تمام ترامیم کالعدم قرار دی جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں