لاہور (پی این آئی) پنجاب کے مختلف شہروں میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں کے لیے 17 جولائی کو انتخابات کے حوالے سے مہم جاری ہے۔ اس دوران امن و امان کے قیام کو جواز بنا کر لاہور میں پولیس نے تحریک انصاف کی کارنر میٹنگ پر چھاپہ مارکر اسلحہ رکھنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لے لیا۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ گرفتار افراد پی ٹی آئی کے کارکن ہیں،
انھیں رہا کیا جائے۔ لاہور میں ہی پی ٹی آئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پولیس ہتھکنڈوں سے پی ٹی آئی کارکنان کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتی۔ اس حوالے سے لاہور پولیس آپریشنز ونگ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک نواز کی پرائیویٹ مارکی میں کارنر میٹنگ میں پرائیویٹ مسلح افراد موجود تھے۔ لاہور پولیس کے ترجمان نے کہا کہ پرائیویٹ مسلح افراد کا انتخابی مہم میں استعمال انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان لاہور پولیس آپریشنز ونگ کا کہنا تھا کہ ملک نواز اعوان کے حامیوں نے پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی، پرائیویٹ مسلح افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار کے کسی دفتر پر چھاپہ نہیں مارا گیا ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں