لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے اینکر عمران ریاض خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے عمران ریاض خان کو آئندہ ورکنگ ڈے پر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اخراج مقدمات کیس کی سماعت 19جولائی تک ملتوی کر دی۔ اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے عمران ریاض کو سول لائن مقدمے سے ڈسچارج کیا۔ آج اینکر عمران ریاض خان کو کینٹ کچہری پیش کیا گیا۔
عمران ریاض کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل پیش کیے۔عدالت نے عمران ریاض کے خلاف سول لائن مقدمہ ختم کر دیا ہے۔ جس کے بعد پولیس عمران ریاض کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ذاتی مچلکوں پر عمران ریاض کو ضمانت دی۔خیال رہے کہ گذشتہ روز عمران ریاض کے خلاف مقدمات خارج کرنے کے لیے درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی۔اینکر عمران ریاض خان کا کیس لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیاتھا۔ اینکر عمران ریاض کے لیے وکلاء کی بڑی تعداد بھی کینٹ کچہری پہنچ تھی۔کینٹ کچہری میں پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران ریاض خان کے خلاف مقدمات خارج کرنے کے لیے درخواست دائر کی ۔ درخواست عمران ریاض کے وکیل علی اشفاق کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔حکومت کے بغیر کوئی شخص بغاوت کا مقدمہ درج نہیں کرا سکتا۔مقدمات بدنیتی کی بنیاد پر درج کیے گئے۔
اس سے قبل صحافی عمران ریاض کو پرائیوٹ نمبر پلیٹ والی گاڑی میں چکوال سے لاہور منتقل کیا گیا تھا ، پولیس نے تعاقب کرنے پر اینکر پرسن کے وکیل کو متعدد بار دھوکا دینے کی کوشش بھی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب پولیس نے صحافی عمران ریاض خان کو چکوال سے لاہور سی آئی اے کوتوالی منتقل کردیا، اس دوران سکیورٹی عملے نے اینکرپرسن کو موٹروے پر لاہور میں داخل ہونے سے قبل سول گاڑی میں منتقل کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں