علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب کیوں نہیں بنایا؟ عمران خان نے آخرکار اصل وجہ بھی بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہناہے کہ علیم خان اور پرویز الہیٰ بطور وزیر اعلیٰ ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے زمان پارک لاہورسے خوشاب روانہ ہونے سے قبل بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سےبہتر ہے اپوزیشن میں بیٹھ جاوں۔کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں چل رہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو تباہ کرنے والوں نے 1100 ارب روپے کا این آر او لیا۔انہوں نے کہا کہ جتنی مرضی ککڑیاں اکٹھی کرلو 17 جولائی کو تمام ککڑیاں حلال کر دیں گے۔ ضمنی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو ملک کا نقصان ہو گا۔عمران خان نے کہا علیم خان اور پرویز الہیٰ بطور وزیر اعلیٰ ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے۔عثمان بزدار کے علاو ہ باقی امیدوار ایک دوسرے کے نام پر بطور وزیر اعلیٰ مطمئن نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں تھے تومختلف چھوٹی جماعتیں بلیک میل کرتی رہیں۔چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کرونگا۔نیوٹرل سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے،فری اینڈ فیئر الیکشن ہو۔حکومت اگر مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہیں تو کر لے میں نہیں ڈرتا۔واضح رہے کہ اس سے پہلے عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتیں اور اسٹیبلشمنٹ آزادانہ و منصفانہ انتخابات نہیں چاہتے۔ت انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ ایک بار پھر واضح کرتی ہے کہ ان دو مجرمانہ خاندانی مافیاز نے ای وی ایم مشینوں کی مخالفت کیوں کی جیسا کہ شرمناک طور پر متعصب اور کنٹرول شدہ الیکشن کمیشن نے کیا تھا۔

 

عمران خان نے کہا کہ ای وی ایم کے ذریعے پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی کے 163 میں سے 130 طریقے ختم ہو چکے ہوتے لیکن مجھے ڈر ہے کہ نہ تو پی ڈی ایم پارٹیاں، جنہوں نے برسوں سے دھاندلی کے فن میں کمال حاصل کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں