اسلام آباد (پی این آئی)طیبہ گل نے حیران کن دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے میری ویڈیوز اپنے نیب کیسز بند کروانے کیلئے استعمال کیں ، یہ ویڈیوز عمران خان نے پاس اعظم خان سے حاصل کی ہیں ۔ نجی ٹی وی سماء کے پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے طیبہ گل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے میری ویڈیوز کے ذریعے چیئر مین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کیا،میں نے اپنی ویڈیوز اعظم خان کو کیس کے شواہد کے طور پر دی تھیں ، میں نے جب سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں اپنے متعلق کیس کے بارے میں بتای
تو انہوں نے مجھ سے میری مزید ویڈیوز مانگی تھیں، تاکہ وہ کیس کی انکوائری کروا سکیں لیکن ایسا نہیں ہوا تھا اس لیے میں نے مزید کوئی بھی ثبوت انہیں نہیں دیا ،میری ویڈیوز سے سب سے زیادہ فائدہ تحریک انصاف نے اٹھایا تھا۔قبل ازیں سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف درخواست دینے والی طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف کیا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کے کہنے پر مجھے مبینہ طور پر برہنہ کیا گیا۔
نور عالم کی زیرصدارت اجلاس میں طیبہ گل نے پی اے سی کو بتایا کہ میرے خلاف ایک جھوٹا ریفرنس بنایا گیا، مجھے سنا بھی نہیں گیا، مسنگ پرسن کمیشن میں جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات ہوئی، جب میں نے جاوید اقبال کو بار بار فون کرنے سے منع کیا تو وہ ناراض ہوگئے۔خاتون نے کہا کہ جنوری 2019 میں لاہور سے نیب نے رات کو گھر سے گرفتار کر لیا، مسنگ پرسن کی درخواست پر میرا نمبر درج تھا، اس پر کال کرکے مجھے وقتاً فوقتاً بلاتے رہے،
جاوید اقبال کہتے تھے آپ ضرور آئیں ورنہ سماعت نہیں ہوگی، میں نے جاوید اقبال کی گفتگو کی ویڈیو اس لیے بنائی کہ وہ ایک اعلیٰ طاقتور عہدیدار تھا، میں چاہتی تھی کہ اس شخص کی حقیقت سب کے سامنے آئے۔طیبہ گل نے بتایا کہ “چیئرمین نیب نے کہا نیب میں مشکل ہوتا ہے مسنگ پرسن کمیشن میں آ کر ملا کریں، جاوید اقبال کہتے تھے میں ایک منٹ میں تمھاری زندگی تباہ کر سکتا ہوں، جاوید اقبال نے کہا کسی دفتر میں تمھیں دیکھا تو تمھارے ٹکڑے جھنگ جائیں گے۔
“انہوں نے بتایا کہ “چیئرمین نیب نے مجھے اور میرے شوہر فاروق کو گرفتار کروادیا، مجھے مرد اہلکاروں نے گرفتار کیا، گاڑی میں راستے میں میرے ساتھ جو درندگی کی وہ میں نہیں بتا سکتی، مجھے ٹرانزٹ ریمانڈ کے بغیر لاہور لے جایا گیا، مجھے سلیم شہزاد کے پاس لے جایا گیا تو میرے کپڑے پھٹے ہوئے تھے، میرے جسم پر نیل پڑے ہوئے تھے، تلاشی میں ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کے کہنے پر میرے کپڑے تک اتار دیے گئے۔طیبہ گل نے کہا کہ مسنگ پرسن کمیشن میں جاوید اقبال کا پرسنل اسٹاف افسر راشد وانی اس کا سہولت کار ہے، آج تک میری کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی کسی عدالت نے میری بات نہیں سنی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں