اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ ارمن بلوم نے سائفر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے یہ بکواس ) Rubbish ( ہے اور خط کو سابق وزیراعظم عمران خان سیاسی طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنی سیاسی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ ادوار میں پیدا ہونے والی تلخیوں کو کم کر کے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حالات کوسازگار بنانا ہے۔جبکہ بطور امریکی سفیر پاکستان کو سنگین انرجی اور معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے کردار ادا کرنا اولین ترجیح ہے۔ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نےمقامی اخبار سے خصوصی گفتگو کرتے کہا کہ پاکستان میں تعیناتی میرے لئے باعث اعزاز ہے۔ اپنی تعیناتی کے دوران پہلا ہدف امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کو فروغٖ دینا اور مزید مستحکم کرنا ہے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ گذشتہ سال پاکستانی برآمدات نے پہلی دفعہ 5 ارب ڈالر سے تجاوز کیا تھا۔ پاکستان کا امریکہ کے لیے تجارتی برآمدات کا بڑھتا ہوا رجحان رواں برس جولائی سے مئی تک 6.16ارب ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔ گذشتہ مالی سال امریکہ سے پاکستان کے لئے درآمدات 2.4 ارب ڈالر رہیں۔جولائی سے مئی 2022 کے عرصے میں درآمدات2.72 ارب تک بڑھ گئیں۔
امریکی سفیر نے سائفر کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی سیاسی ساکھ بچانے کیلئے سائفر کو سیا سی طور پر استعمال کیا۔ میری نظر میں سائفر کا معاملہ بکواس (Rubbsih) ہے جس کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد دیکھا کہ ان کے پاس آئندہ جنرل الیکشن کی مہم چلانے کیلئے کچھ نہیں ہے تو انہوں نے سائفر کا معاملہ اٹھایا اور اپنی سیاست چمکانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ ادوار میں پیدا ہونے والی تلخیوں کو کم کر کے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سازگار حالات پیدا کرنا بھی میرے اہداف میں شامل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں امریکی سفیر نے کہا کہ پاکستان اس وقت انرجی سیکٹر اور معاشی طور پر تاریخ کے سنگین بحرانوں سے گزر رہا ہے۔ بطور امریکی سفیر میری اولین ترجیح ہو گی کہ پاکستان کو ان بحرانوں پر قابو پانے میں امریکی سپورٹ کیلئے کردار ادا کروں تاکہ پاکستان کو ایک مضبوط و مستحکم ملک کے طور پر دنیا میں جانا جائے۔پاکستان میں امریکہ نے یو ایس ایڈ کے ذریعے توانائی کے متعدد پراجیکٹس مکمل کیے ہیں اور بہت سارے پراجیکٹس پر ابھی کام جاری ہے۔
افغانستان کے متعلق سوال کے جواب میں امر یکی سفیر نے کہا کہ امریکہ افغان شہریوں کی انسانی بنیادوں پر امداد جاری رکھے گا جبکہ امریکی حکومت افغانستان میں یو ایس ایڈ کے تحت متعدد پروگرام شروع کیے ہوئے ہیں اور زلزلہ سے متاثرہ افغان شہریوں اور خاندانوں کیلئے یو ایس ایڈ کے ذریعے انسانی بنیادوں پر امداد کریں گے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ پاکستان میں قیام کے دوران میڈیا سمیت کاروباری شخصیات سے روابط مزید بڑھائیں گے تاکہ لوگوں سے لوگوں تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اپنے کیرئیر کا آغاز سویلین کوڈائریکٹر، امریکی ایمبیسی کویت بغداد میں ملٹی نیشنل فورس سٹرٹیجک انگیجمنٹ سیل کے سیاسی قونصلر، بطور اسرائیل ڈیسک آفیسر، ڈپٹی ڈائریکٹر و قائم مقام ڈائریکٹرآف اسرائیل آفس اور فلسطین افئیرز جیسی اہم ذمہ داریاں سر انجام دینے سے کیا۔ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ ارمن بلوم نے مشی گن یونیورسٹی سے بی اے اور جے ڈی کی تعلیم حاصل کی جبکہ وہ عربی بھی بول سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں