کسی کی بھی کالز ریکارڈ نہیں کرنی چاہئیں، تمام جماعتیں مل کر لائحہ عمل تیار کریں، ن لیگ کے بڑے لیڈر نے تجویز دے دی

اسلام آباد (آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر عمر نے شیریں مزاری کی جانب سے آڈیو ٹیپس کی غیر قانونی ریکارڈنگ کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی کی بھی نجی زندگی کے معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں اور کسی کی بھی کالز ریکارڈ نہیں کرنی چاہئیں، اس غیر قانونی عمل کے خلاف تمام جماعتوں کو بیٹھ کر بات کرنی اورلائحہ عمل تیار کرنا چاہیے، عمران خان کی اہلیہ کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ ریاستی معاملات میں ملوث ہوں ،عمران خان دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریبان میں دیکھیں۔

پیر کو مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر عمر نے نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیریں مزاری کی جانب سے آڈیو ٹیپس کی ریکارڈنگ پر یہ مطالبہ کرنا کہ غیر قانونی طریقے سے کالز ریکارڈنگ ہو جاتی ہے درست سوال ہے۔ میری نظر میں کسی کی بھی نجی زندگی کے معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے اور کسی کی بھی کالز ریکارڈ نہیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب بطور وزیر اعظم یہ بیان دینا کہ ایجنسیز ان کی کالز ریکارڈ کرتی ہیں کیونکہ وہ سرکاری عہدہ رکھتے ہیں تو یہ بیان اس وقت بھی غلط تھا اور آج بھی غلط ہے کیونکہ اگر کوئی بھی کسی بھی سرکاری عہدیدار کی کالز ریکارڈ کر رہا ہے تو وہ اس کے کام میں دخل اندازی کا مرتکب ہو رہا ہے جو کسی صورت قانونی عمل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوال کرنا ہی غلط ہے کون کالز ریکارڈ کروا رہا ہے کیوں کر رہا ہے ۔ مجھے تو یہ پوچھنا ہے کہ کس لئے یہ کالز ریکارڈ کی جائیں یہ تمام کام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ غیر قانونی عمل ہے اور اس کے خلاف تمام جماعتوں کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے ۔

محمد زبیر نے کہا کہ ہم نے بشریٰ بی بی کی کالز ریکارڈ نہیں کیں ہیں کسی ٹی وی ادارے نے چلایا ہے تو اس وجہ سے مسلم لیگ ن اس پر بات کر رہی ہے ۔ اس سے پہلے سابق وزیر اعظم عمران خان کو آڈیو ٹیپس کا دفاع کرتے رہتے تھے اور کہتے تھے کہ ہماری ایجنسیز کالز ریکارڈ کرتی ہیں ۔ اور صرف سرکاری عہدیداروں کی نہیں وہ سب کے کرتے ہیں ۔ ترجمان نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ ریاستی معاملات میں ملوث ہوں ۔ عمران خان دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریبان میں دیکھیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں