اسلام آباد ہائیکورٹ سیمینار میں خطاب سے پہلے کس نے فون کرکے ہاتھ ہولا رکھنے کا کہا تھا؟ سینئر تجزیہ کار ایاز میر کا بڑا دعویٰ

لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ایاز امیر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے سیمینار سے بھی پہلے کسی محکمہ زراعت یا آبپاشی کے ایک صاحب نے انہیں ہاتھ ہولا رکھنے کا کہا تھا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر نے کہا کہ وہ لاہور میں جس سرائے میں قیام کرتے ہیں وہاں پچھلے ہفتے ٹائم لے کر ایک مہمان آئے اور بتایا کہ وہ کس محکمہ زراعت یا محکمہ آبپاشی کے ہیں۔

 

 

ملاقات بہت خوشگوار رہی لیکن ان صاحب نے آخر میں کہاآپ سے کہنا ہے کہ ہاتھ ہولا رکھا کریں، میں نے کہا کس پر ہاتھ ہولا رکھنا ہے تو وہ اوپر اوپر اشارے کرنے لگے، یہ اس سیمینار سے پہلے کی بات ہے۔ایاز امیر نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سیمینار میں ان کی تقریر ختم ہوئی تو انہیں اسی صاحب کا میسج آیا کہ سر آپ نے پھر میری بات نہیں مانی، ایک گھنٹے بعد انہی صاحب نے ایک اور میسج دیا کہ انہوں نے پوری تقریر سنی ہے اور وہ بڑی بیلنس تھی۔سینئر تجزیہ کار نے بتایا کہ جب ان پر حملہ ہوا تو ان کے فون لے لیے گئے تھے، پرسوں فون واپس ملے تو پورے فون میں ایک نمبر اور دو سے تین میسجز غائب تھے جو کہ انہی صاحب کا نمبر اور انہی کے میسجز تھے۔ خیال رہے کہ کچھ روز پہلے لاہور میں ایاز امیر پر چھ لوگوں نے دنیا نیوز کے دفتر کے باہر حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس دوران ان کا اور ان کے ڈرائیور کے موبائل فون بھی چھین لیے گئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں