بشریٰ بی بی کی لیک آڈیو کال اصلی ثابت ہو گئی ، فرح گوگی کی کرپشن چھپانے کی سازش ، شیریں مزاری بشریٰ بی بی کا دفاع کرکے بڑی غلطی کر بیٹھیں

اسلام آباد(پی این آئی) سوشل میڈیا پر دو روز سے ایک آڈیو ریکارڈنگ گردش کر رہی ہے جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے اس میں مبینہ طور پر ایک آواز سابق خاتون اول اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ہے۔

 

اس آڈیو ٹیپ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس میں مبینہ طور پر بشریٰ بی بی سابق وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد کو یہ ہدایت دے رہی ہیں کہ مخالفین کے خلاف سوشل میڈیا پر غداری کے ہیش ٹیگ اور ٹرینڈ چلائے جائیں۔یہ آڈیو سب سے پہلے سوشل میڈیا پر سامنے آئی جہاں اسے ویڈیو فارمیٹ میں ایک طرف بشریٰ بی بی اور دوسری طرف ڈاکٹر ارسلان کی تصاویر لگا کر ’لیکڈ آڈیو‘ کے نام سے پیش کیا گیا۔اس آڈیو میں ایک خاتون کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’خان صاحب نے آپ کو کہا تھا غداری کا ہیش ٹیگ چلانا ہے۔ آج کل آپ لوگوں کو بہت ایکٹیو ہونا چاہیے۔ ان سب کو غداری کے ساتھ لنک کرنا ہےکہ یہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے غداروں کے ساتھ مل گئے ہیں۔’غدار باہر کی قوتیں بھی ہیں اور وہ سب آپ کو پتا ہے۔ ٹرینڈ بنا دینا ہے کہ ان کو بھی پتا ہے کہ ملک اور خان کے ساتھ غداری ہو رہی ہے۔

 

‘یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ’مجھے اور جو وہ فرح ہے نا، اس کے بارے میں انھوں نے بہت گند اڑانا ہے۔ اس کو بھی آپ نے لنک کر دینا ہے کہ ہمیں پتا ہے یہ غداری کون کر رہا ہے۔‘بشریٰ بی بی کی اس آڈیوسے جہاں وہ ایکسپوز ہوئیں کہ وہ کوئی گھریلو خاتون نہیں بلکہ مکمل طور پر سیاسی معاملات میں دخل اندازی کر رہی ہیں اور مخالفین کیخلاف گھٹیا کمپین چلا رہی ہیں وہیں یہ بھی ثابت ہو تا ہے کہ بشریٰ بی بی فرح گوگی کے کرپشن کیسز سامنے آنے پر انتہائی پریشان ہیں ۔ مبینہ طور پر بشریٰ بی بی اور فر ح گوگی کرائم پارٹنرز ہیں اور کرپشن کا مال دونوں میں تقسیم ہو تاتھا۔فرح گوگی کیخلاف حال ہی میں فیصل آباد میں انڈسٹریل پلاٹ جس کی قیمت ساٹھ کروڑ روپے تھی محض آٹھ کروڑ میں خریدنے کا الزام عائد ہوا ہے اور اس ضمن میں دو بڑی گرفتاریاں اور فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ ہوا۔تاہم تحریک انصاف بشریٰ بی بی کے دفاع میں جُت گئی ہے۔پی ٹی آئی رہنما دو روز سے پریس کانفرنسز کرکے آڈیو ٹیپ کے جعلی ہونے کا دعویٰ کرتے رہے تاہم تحریک انصاف کی خاتون رہنما شیریں مزاری جو خود بھی اینٹی کرپشن ٹیم کی جانب سے گرفتار ہو چکی ہیںانہوں نے آج اس آڈیو ٹیپ کے لیک ہونے کا الزام براہ راست خفیہ اداروں پر عائد کیا۔

 

شیریں مزاری نے کہاانہیں عمران خان کیخلاف کچھ نہیں مل رہاتوفیملی کوٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کےگھرکافون ریکارڈکیاگیا،1997 میں سپریم کورٹ نےفون ریکارڈنگ کیخلاف فیصلہ دیاتھا، سپریم کورٹ نےفون کالزریکارڈکرنےسےمنع کیاتھا۔جبکہ تحریک انصاف کی حکومت میں ہی مریم نواز کی میڈیا کے نمائندوں کے حوالے سے ٹیلی فون گفتگو لیک ہوئی لیکن شیریں مزاری کو اس وقت کوئی قانون یاد نہیں آیا۔ شیریں مزاری بشریٰ بی بی کا بچانے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ بشریٰ بی بی اپنی دوست فرح گوگی کو بچانے کیلئے مخالفین پر غداری کے الزامات اورٹرینڈز چلانے کا حکم صادر فرما رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں