اسلام آباد(پی این آئی)پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کی آڈیو کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں، ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔سینئر صحافی انصار عباسی روزنامہ جنگ میں اپنے آج کے کالم میں انکشاف کرتے ہیں کہ مجھے کئی ہفتہ قبل اس مبینہ آڈیو کی موجودگی کے بارے میں ایک اہم سرکاری ذرائع نے بتا دیا تھا اور یہ الزام لگایا تھا کہ کس طرح بشریٰ بی بی تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کو اپنے مخالفین پر غداری کے الزامات لگانے کی ہدایت دے رہی ہیں۔ایجنسیوں کے پاس شاید ایسی بہت سی ریکارڈنگز موجود ہیں
اور یہی وجہ تھی کہ عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا کے اہم رکن ارسلان خالد کے گھر عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے بعد چھاپا بھی مارا گیا تھا، جس پر تحریک انصاف کے رہنمائوں نے کافی تنقید کی تھی۔مجھے جو بتایا گیا تھا اُس کے مطابق ایسی کئی آڈیوز ایجنسیوں کے پاس موجود ہیں جس میں تحریک انصاف کے رہنماسوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مخالفین کے ساتھ ساتھ فوج اور فوج کی اعلیٰ قیادت کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔
ایک مبینہ آڈیو تو ایسی بھی ہے جس میں عمران خان اپنی وزارت عظمیٰ کے آخری دنوں میں اپنے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کو امریکی مراسلہ کا حوالہ دے کر کچھ اس طرح کہتے ہیں”Lets play with it.”بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ مبینہ آڈیو لیک سے اندازہ ہو رہا ہے کہ اگر عمران خان اور تحریک انصاف کے سوشل میڈیا نے اداروں کے خلاف اپنا پروپیگنڈہ ختم نہ کیا تو ایسی اور مبینہ آڈیو ز سامنے آسکتی ہیں۔
بدقسمتی سے عمران خان اپنی سیاست کو ایک ایسے مقام پر لے آ ئے ہیں جہاں اُن کا واضح نشانہ ــنیوٹرلز ہیں جبکہ اُن کا سوشل میڈیا جنرل باجوہ کے خلاف مستقل مہم چلا رہا ہے جس کے پیچھے مبینہ طور پر تحریک انصاف کی قیادت شامل ہے۔اس بارے میں بھی اداروں کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ ایسے ثبوت سامنے بھی آئیں گے کہ نہیں،اس کا پتا آنے والے دنوں میں ہی پتا چلے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں