اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان میں غداری کے سرٹیفیکیٹس بانٹے جانے کی تاریخ شاید پاکستان کی اپنی تاریخ سے بھی کہیں زیادہ پرانی ہے اور غداری کے ٹھپے بنانے کی فیکٹری کا سفر آج بھی جاری و ساری ہے۔عموماً غداری کے ان الزامات کا مقصد ناپسند سیاست دانوں کو عوام میں بدنام کرنا ہوتا ہے۔ تحریک انصاف بھی جب سے حکومت سےگئی ہے سیاسی مخالفین کو غدار وطن قرار دے رہی ہے ۔
عمران خان جلسوں میں کھلم کھلا سیاسی مخالفین کو امریکا کا غلام اور پاکستان کا غدار قرار دیتے ہیں ۔ عوام کے جذبات کو سیاسی مخالفین کیخلاف بھڑکایا جارہا ہے۔ویسے تو عمران خان نے پاکستانی سیاست میں نفرت کے جو بیج بوئے اس کی مثال ملنا نا ممکن ہے تاہم سیاسی مخالفین کو غداری کے سرٹیفیکیٹ دینا ایسا جرم ہے جو کہ کسی طور پر کوئی جمہوری شخص کر ہی نہیں سکتا۔عمران خان کہتے ہیں میرے علاوہ کوئی امریکی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتا۔
جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف کے سیکرٹری اوورسیزچیپٹر عبداللہ ریارنے اسی امریکی نائب وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کو صلح اور آگے بڑھنے کا پیغا م پہنچایا جو عمران خان کے مطابق ان کی حکومت کیخلاف سازش کا اصل کردار تھا۔ کیا یہ منافقت نہیں؟عوام کو سازش کا ڈول پیٹ پیٹ کر بیوقوف بنائواور خود اسی امریکا سے معافی تلافی کیلئے ترلے کرو۔
ابھی یہیں طوفان نہیں تھما تھا کہ بشریٰ بی بی کی ایک مبینہ آڈیو بھی لیک ہو گئی ۔ مبینہ طور پر بشری بی بی اور ارسلان خان کے درمیان غداری کے بیانیے سے متعلق بات چیت کی گئی۔لیک آڈیو میں مبینہ طور پر بشریٰ بی بی کہہ رہی ہیں کہ ‘خان صاحب نے آپ سے کہا تھا کہ غداری کا ہیش ٹیگ چلانا ہے، مجھے لوگوں کے فون آ رہے ہیں کہ آپ کا سوشل میڈیا تو بہت ایکٹو تھا پر ایک ہفتے سے بالکل ایکٹو نہیں ہے، ایسا کیوں ہے ؟ آج کل تو آپ لوگوں کو بہت ایکٹو ہونا چاہیے تھا۔بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو پر سیاسی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ عمران خان نے پاکستانی عوام میں عدم برداشت کو فروغ دیا ہے۔تحریک انصاف کے سپورٹرز گالیوں کی ایجاد میں بھی نقطہ کمال کو پہنچتے ہیں، سیاسی مخالفین کی کردار کشی ان کا وطیرہ بن چکا ہے اور اب غداری کے سرٹیفیکیٹس بانٹ کر عوام کو مزید الو بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
یوں تو عمران خان ہمیشہ کہتے ہیں بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیںتاہم اب گھریلوں خاتون کا اصل چہرہ بھی دنیا کے سامنے آیا ہے۔جو سیاسی مخالفین کیخلاف گھٹیا مہم کو خود لیڈ کر رہی ہے۔بشریٰ بی بی کی لیک آڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے ن لیگی رہنما ملک احمدخان کا بھی شدید ردِ عمل آیا ہے۔ ملک احمد خان نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خان سے بہتر نام نہیں دیا جاسکتا، آپ نے پاکستان کی سیاست کو پہلے گندا کیا اور پھر پاکستان کو سفارتی سطح پر گندا کیا، کل سے ایک ٹیپ وائرل ہورہی ہے جس میں سابق خاتون اوّل کی بات چیت ہے، گھریلو خاتون کا نظریہ آپ سب نے سن لیا ہوگا کہ انہوں نے حکم دیا کہ مخالفین کے خلاف غداری کے ٹرینڈ چلائے جائیں اور جب وہ بات نہ بنی تو فارن تعلقات کو گندہ کیا گیا اس طرح آپ نے پہلے پوری سیاست کو گندہ کیا۔ انہوں نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اربوں روپیہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منتقل کیا، آپ کرپشن کے ایفل ٹاور ہیں، آپ کا کردار یہ ہے کہ کسی ریاست کا تحفہ ملے تو اسے بیچ دیتے ہیں، آپ نے بیرونی سازش کا نام لے کر اندرونی سازش کی، اگر امریکا سے خط آیا تھا تو اس کے بعد 28 دن حکومت رہی کیوں احتجاج نہ کیا۔یہ واحد آدمی ہے جو کہتا ہے میں درست ہوں دوسرے سارے غلط ہیں، نیوٹرل کو نیوٹرل رہنے پر برا بھلا کہا گیا، جب ادارہ نیوٹرل پوزیشن ہر چلا گیا تو نیوٹرل کو گالی عمران خان نے دی۔انہوں نے کہا کہ کس کو نہیں پتا کہ فرح گوگی نے اربوں روپے کیسے کمائے، عمران خان کیا یہ کرپشن آپ کی مرضی کے خلاف ہوسکتی ہے؟
جبکہ ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ کہ ’’لوٹ کر کھا گئے پاکستان، بشریٰ، گوگی اور کپتان‘‘، فرح گوگی نے 10 ایکڑ کا انڈسٹریل پلاٹ جو کہ 60 کروڑ روپے مالیت کا تھا وہ پلاٹ 8 کروڑ 30 لاکھ روپے میں اپنے نام کروایا، احسن جمیل نے جعلی بینک گارنٹی لے کر پلاٹ اپنے نام منتقل کروایا جب کہ بشریٰ بی بی بنی گالہ میں بیٹھ کر ڈیل کرتی تھی۔عطا اللہ تارڑ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ فرح گوگی کو ملک واپس لائیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف جب بھی کوئی بات ہو تو یہ اداروں کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیتے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت فرح گوگی کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں