اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی کے سابق وزیرخزانہ، سینیٹرشوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے احتساب سے متعلق قانون میں ترمیم کا نوٹس لے لیا، موجودہ حکومت کو معیشت میں نہیں اپنے کیسز میں دلچسپی ہے،آئی ایم ایف ان کو پیسے نہیں دے رہا، انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ حکومت نے کامیاب پاکستان، جوان اور میراپاکستان میراگھر پروگرام ختم کردیے۔
غریب کی کمر توڑ دی گئی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے، نچلے طبقے کیلئے گیس 3.5 فیصد اور بجلی 75فیصد بڑھے گی،حکومت مہنگائی بڑھا رہی ہے اور عوام کے ریلیف پروگرام بھی ختم کررہی ہے۔ہماری حکومت میں سی پی آئی 11فیصد اور ایس پی آئی 14 فیصد تھی لیکن اس وقت یہ مہنگائی مارچ کررہے تھے، ان کے دور میں اب سی پی آئی 21.3فیصد اور ایس پی آئی 32 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی جہنم بنا دی گئی ہے، ان لوگوں کو کیوں لایا گیا جب ہماری حکومت اچھا خاصہ کام کررہی تھی،مہنگائی اپنے عروج پر ہے جبکہ متوسط طبقات پس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کامیاب پاکستان، کامیاب جوان اور میرا پاکستان میرا گھر پروگرام ختم کردیے ہیں، ان پروگراموں کو ختم کرنے سے عوام مزید مشکلات میں مبتلا ہوجائیں گے، بھارت بنگلادیش، سری لنکا روس سے تیل درآمد کرسکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ہم روس سے تیل کی درآمد میں تبادلے کا اصول طے کرسکتے ہیں، ہم روس سے پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد کرسکتے ہیں۔حکومت عوام پر مصائب بڑھائے گی لیکن امریکا اور یورپ کو ناراض نہیں کرے گی۔ شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت معیشت موجودہ حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
موجودہ حکومت کو معیشت میں دلچسپی نہیں اپنے کیسز میں دلچسپی ہے،آئی ایم ایف نے احتساب سے متعلق قانون میں ترمیم کا نوٹس لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو تین مہینے ہوگئے اب بہانے بنانا چھوڑ دیں ،اپریل میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ یکم مئی سے لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، ان کو کچھ سمجھ نہیں آرہا آئی ایم ایف ان کو پیسے نہیں دے رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں