سینئر صحافی ایاز میر پر نامعلوم افراد کا بہیمانہ تشدد، موبائل فون چھین لیا

لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ایاز امیر پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ نامعلوم افراد نے ایاز امیر پر حملہ کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ نامعلوم افراد نے ایاز امیر سے پرس اور موبائل فون چھین لیا۔ اس کے علاوہ ان کے ڈرائیور کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کا بھی موبائل فون چھین لیا گیا۔

 

ایاز امیر نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ جیسے ہی دنیا نیوز کے دفتر سے نکلنے لگے تو ایک گاڑی بڑے ہی بے ڈھنگ انداز میں ان کی گاڑی کے آگے رکی جس میں ایک شخص اترا اور اس نے ڈرائیور پر تشدد شروع کردیا۔ جب انہوں نے تکرار کی تو مزید لوگ آگئے ، پہلے انہوں نے مجھے گاڑی میں تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد گاڑی سے نکال کر زمین پر لٹا کر تشدد کیا گیا۔ ایاز امیر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے فیس ماسک لگا رکھے تھے ۔ جس جگہ پر حملہ کیا گیا وہ ایک رش والی جگہ ہے جہاں لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے جس پر وہ افراد اپنی گاڑی میں فرار ہوگئے۔تجزیہ کار مظہر عباس کے مطابق ایاز امیر پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ پروگرام کرکے دفتر سے باہر نکل رہے تھے۔ انہیں ایبٹ روڈ پر پانچ سے چھ افراد نے گاڑی روک کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایاز امیر پر حملہ کرکے وارننگ دینے کی کوشش کی گئی ہے، صحافی برادری کا لاہور میں اجلاس ہونے جا رہا ہے جس میں اس حوالے سے لائحہ عمل دیا جائے گا۔سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے ایاز امیر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کیلئے چیلنج ہے کہ وہ ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں