اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ابھی مزید بڑھیں گی کیوں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 50 روپے تک اضافے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 17 فیصد پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگائے گی ، یہ عوام کو ریلیف نہیں دیں گے بلکہ ہر ماہ 50 روپے تک اضافہ کیا جائے گا ، جس کی مدد سے حکومت 855 ارب روپے پی ڈی ایل کی مد میں ریکور کرے گی۔
شوکت ترین نے کہا کہ 10 روپے ہر ماہ بڑھانے سے بھی 855 ارب روپے جمع نہیں ہوں گے ، اس لیے سیلز ٹیکس اور پی ڈی ایل کی رقم ملا کر یہ 50 روپے تک ماہانہ قیمت بڑھائیں گے ، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ اتنی بڑی لیوی پر معاہدہ ہی نہ کرتے اسی لیے ہمارے دور میں عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر ریلیف دیا جارہا تھا ، ہم نے روس سے سستا تیل خرید کر عوام کو مہنگا پیٹرول خریدنے سے بچانا تھا۔دوسری طرف وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 50 روپے پیٹرولیم لیوی کی اجازت ملی ہے مگر کب لگانا اس کا فیصلہ نہیں ہوا ۔ خیال رہے کہ حکومت نے قیمت میں 14 روپے سے زائد اضافہ کر دیا ہے تاہم حکومت کی جانب سے اوگرا کی سمری کے برعکس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زائد اضافہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، کیوں کہ جمعرات کے روز اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کی جس میں پٹرول 4 روپے 80 پیسے اور ڈیزل 8 روپے 60 پیسے ، لائٹ ڈیزل اور مٹی کا تیل 13 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی۔
بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے فی لیٹر پٹرول کی قیمت 14 روپے 85 پیسے اضافے سے 248 روپے 74 پیسے مقرر کر دی گئی ہے ، مٹی کا تیل 18 روپے 83 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13 روپے 23 پیسے جب کہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل 18 روپے 68 پیسے مہنگا کیا گیا ہے۔وزارت خزانہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 276 روپے 54 پیسے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 230 روپے 26 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 226 روپے 15 پیسے مقرر کر دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں