لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے خلاف پی ٹی آئی اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کی درخواستوں پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کی جائے، دوبارہ رائے شماری میں جس کی اکثریت ہو گی وہ جیت جائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو پی ٹی آئی نے پسند نہیں کیا۔ اس حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی فیصلے کی خامیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی جبکہ ن لیگ کے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمیں اس فیصلے سے کوئی پریشانی نہیں ہے بلکہ حمزہ شہباز وزارت اعلیٰ پر برقرار رہیں گے۔
یہ بات اہم ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر کسی کو مطلوبہ اکثریت نہیں ملتی تو آرٹیکل 130 چار کے تحت سیکنڈ پول ہو گا۔ عدالتِ عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 25 ووٹ نکالنے کے بعد اکثریت نہ ملنے پر حمزہ شہباز وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر قائم نہیں رہیں گے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ گورنر پنجاب کا یکم جولائی کو طلب کیا گیا اجلاس یقینی بنایا جائے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس الیکشن ہونے تک ملتوی نہیں کیا جائے گا، الیکشن مکمل ہونے کے بعد نئے وزیرِ اعلیٰ کا حلف 2 جولائی کو دن 11 بجے یقینی بنایا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں