اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے روس سے خام تیل کی درآمد کرنے پرغور شروع کردیا ہے ،تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن نے آئل ریفائنریوں کو خط لکھ دیا،پیٹرولیم ڈویژن نے آئل ریفائنریوں سے تجاویز اور سفارشات بھی طلب کرلیں،پیٹرولیم ڈویژن کے خط میں لکھا گیا کہ روس کو تیل کی ادائیگیوں کے طریقہ کار پر تفصیلات فراہم کی جائیں،
جبکہ خلیجی ممالک سے تیل خریداری کے موجودہ معاہدوں کی تفصیلات بھی دی جائے،پیٹرولیم ڈویژن نے روسی تیل کے حوالے سے ریفائنریوں کی تکینکی استعدادکار کی تفصیلات طلب کی ہیں،خط میں لکھا گیا کہ آئل ریفائنریوں کو مشرق وسطی کے مقابلے میں روس سے تیل درآمد کرنے کے اخراجات کا موازانہ کرنے کا کہاگیاہے،خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کئی باردعوی کرچکےہیں کہ ان کی حکومت روس سے سستا تیل خریدنے کا معاہدے کرنے جا رہی تھی اور اس حوالے سے بات چیت جاری تھی،جبکہ حماد اظہر نے پی ٹی آئی حکومت میں روس سے سستے تیل کے حصول کے لیے روس سے بات چیت کے حوالے سے ایک خط بھی شئیر کیا تھا،گزشتہ دنوں تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ روسی سفیر نے بھی عمران خان کے سستا تیل خریدنے کے معاہدے کی تصدیق کی،حقیقت یہ ہے کہ روس تیل سستا بیچنے کو تیار ہے، لیکن غلام حکومت بیرونی آقاؤں کی ناراضگی سے ڈر رہی ہے،
انہوں نے کہا ہے کہ روس کے سفیر نے بھی اب گواہی دے دی ہے کہ عمران خان کی حکومت سستے تیل کے لئے روس کی حکومت سے مذاکرات کر رہی تھی،ادھر وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان کو روس سے تیل خریدنے کی صورت میں عالمی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ملک میں موجود آئل ریفائنریز روسی تیل کیلئے سازگار نہیں،عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوں گی تو پاکستان میں بھی قیمتیں کم کردی جائیں گی،معیشت کا پہیہ ترقیاتی بجٹ سے چلتا ہے،عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے، عمران خان اپنی حکومت کے کارناموں کو دیکھیں، عمران خان اپنی حکومت کی ساڑھے3 سالہ کارکردگی نہیں بتاسکتے، ہم نے اپنی سیاست کو نہیں پاکستان کو بچانا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں