حکومتی اتحاد میں تلخیاں بڑھ گئیں،ایاز صادق ایم کیو ایم رکن اسمبلی کو منانے کیلئے پہنچے تو کیا ہوا؟ شہباز حکومت شدید پریشان

اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی صابر قائم خانی اور صلاح الدین نے ایوان میں اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جہاں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ ہمیں عوام نے منتخب کرکے بھیجا ہے لیکن حکومتی اتحاد مین شامل ہونے کے بعد ہمارے علاقوں کے منصوبوں کو کوئی ترجیح نہیں دی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ صابر قائم خانی اور صلاح الدین نے ایوان میں اجلاس بائیکاٹ کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر ایازصادق اور مرتضیٰ جاوید عباسی ایم کیو ایم ارکین کو منانے گئے تاہم ایم کیوایم رکن قومی اسمبلی صلاح الدین نے ایاز صادق کا ہاتھ جھٹک دیا اور کہا کہ ہم نے آپ کا ساتھ دینے کی بھاری سیاسی قیمت ادا کی ہے ، ہمیں اپوزیشن کی نشستوں پر آنے میں وقت نہیں لگے گا۔

دوسری طرف صوبہ سندھ میں ہوئے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی وجہ سے حکومتی اتحاد میں گلے شکوے شروع ہوگئے اور جمعیت علماء اسلام ف نے پاکستان پیپلزپارٹی کی شکایت کردی ، جے یو آئی کے رہنماء اور پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام اتحادی حکومت کا اہم حصہ ہے لیکن جمعیت علمائے اسلام کو پیپلز پارٹی سے شکایت ہے کیوں کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں سرکاری مشینری استعمال ہوئی اور ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا گا، اس حوالے سے جے یو آئی سندھ کی قیادت نے اپنی شکایت مولانا فضل الرحمٰن تک پہنچا دی ہے۔
ادھر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے معاہدے کے باوجود پیپلزپارٹی نے میئر کراچی اپنی جماعت سے بنانے کا دعویٰ کردیا ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور صوبائی وزیر سعید غنی نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا اگلا میئر پیپلز پارٹی کا ہوگا کیوں کہ کراچی میں دیگر جماعتوں کے ووٹ گر رہے ہیں اور پیپلزپارٹی کے ووٹ بڑھ رہے ہیں ، کراچی میں بے شمار ترقیاتی کام ہو رہے ہیں ، سندھ حکومت کام نہیں کررہی ہوتی تو الیکشن میں نتائج سامنے نہیں آتے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں