گجرانوالہ (پی این آئی) معروف ٹوکر ڈولی کو پروٹوکول دینا پولیس کو مہنگا پڑگیا۔ڈولی کو پروٹوکول دینے پر کانسٹیبل اور پولیس رضاکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاکر اپنے ساتھیوں کے ساتھ گوجرانوالہ میں پان شاپ کی ابتدائی تقریب میں پہنچی جہاں پولیس کی وردی میں ملبوس نوجوان ٹک ٹاکر کو پروٹوکول دیتے نظر آئے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کانسٹیبل نے مقامی لوگوں کو وردیاں پہنا کر ڈولی کو پروٹوکول دیا جس پر سی پی او گوجرانوالہ رائے اعجاز نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایک کانسٹیبل اور تین رضاکاروں کے خلاف تھانہ باغبانپورہ میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق راشد نامی پولیس اہلکار نے تین دوستوں کو پولیس کی وردی پہنا رکھی تھی۔سی پی او گوجرانوالہ نے کہا ہے کہ فرائض میں غفلت اور لاپروائی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے ایس پی سٹی کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تین دن میں رپورٹ طلب کر لی۔واضح رہے کہ چند روز قبل ڈولی اور اِن کی ٹیم پر جنگل میں مبینہ آگ لگا کر ٹک ٹاک بنانے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمے کے متن کے مطابق آگ لگنے کی جگہ نیشنل پارک کا علاقہ ہے جبکہ اس پر ڈولی کی وضاحت سامنے آئی ہے۔ ڈولی نے اپنے سوشل میڈیا اکانٹس پر نئی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ نیشنل پارک کے علاقے میں آگ لگانے کی تردید کر رہی ہیں۔وہ اپنی گزشتہ ٹک ٹاک ویڈیوز میں نظر آنے والے مقام پر موجود ہیں۔ڈولی کا ویڈیو میں کہنا ہے کہ وہ جہاں کھڑی ہوئی ہیں وہ نیشنل پارک کوہسار نہیں بلکہ موٹروے ہے، ان کے آنے سے قبل ہی یہ آگ یہاں لگی ہوئی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈولی نے ثبوت کے طور پر پاس کھڑے شخص سے بھی آگ لگانے کی حقیقت بتانے کو کہا ہے۔
ڈولی کے پاس کھڑے اس عام شہری کا ویڈیو میں کہنا ہے کہ اِن جھاڑیوں سے بہت بڑے بڑے سانپ نکل آتے ہیں اور ان کے بچوں اور مویشیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔شہری کا کہنا ہے کہ وہ یہاں پاس ہی رہتے ہیں، یہ آگ وہ اپنے گاں کے بچوں اور مویشیوں کو سانپوں کے حملوں سے بچانے کے لیے لگاتے ہیں۔ویڈیو کے آخر میں ڈولی سانپوں کا نام سن کر ڈر کر وہاں سے بھاگتے ہوئے شہری کا شکریہ ادا کر رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں