کراچی (پی این آئی) پاکستان سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ اگر ایم کیوایم وفاقی حکومت کا ساتھ چھوڑے گی تو پی ایس پی غیر مشروط طور پر ان کا ساتھ دے گی۔انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایم کیو ایم کی پریس کانفرنسوں سے کام نہیں چلے گا اور ایم کیو ایم کو اپنی ساکھ بحال کرنے کےلیے حکومت سے باہر آنا ہوگا جس کے بعد پی ایس پی ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کو تیار ہے۔ مصطفی کمال نے کہا کہ وفاقی حکومت گرتی ہے تو گرے لیکن ایم کیو ایم حکومت سے باہر آئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما نے چالیس برس میں بہت کما لیا ہے اور اب فیصلہ کرنا ہوگا۔جب کہ وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، وہ بھی ہمارا مینڈیٹ تسلیم کریں لیکن ووٹ سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے، اپیل ہے ہمارے ووٹ چوری نہ کیے جائیں ، الیکشن کمیشن سے استدعا کی تھی کہ ہمیں سنا جائے ، بلدیاتی انتخابات سے متعلق ہمارے کچھ خدشات تھے لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی ، ہم حالات نہیں بگاڑنا چاہتے ، کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تاہم اگر میری باتوں کا نوٹس نہیں لیا گیا تو ذمہ دار الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت ہوگی۔وسیم اختر نے کہا کہ کسی صورت مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے ، حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے اور مسائل کو حل کرے ، الیکشن کمیشن ہمارے تحفظات کا نوٹس لے، چیف الیکشن کمشنرہمارے تحفظات سن کرکوئی فیصلہ دیں کیوں کہ ہم نہیں چاہتے حیدرآباد اور کراچی میں بدمزگی ہو ، اس وقت 14جماعتیں سندھ کے بلدیاتی الیکشن سے خوش نہیں ہیں ، پولنگ کے دوران لڑائی جھگڑے ہوئے اور ایک شخص جاں بحق ہوا ، الیکشن عملے کو بھی اغواء کیا گیا۔گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء وسیم اختر نے کہا تھا کہ نئے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بن گئے سب مزے سے بیٹھے ہیں‘ جو معاہدہ ہوا اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی‘ صورت حال بہتر نہ ہوئی تو اپنے فیصلے کریں گے ، قومی اسمبلی میں ہمارے 7 ووٹ تھے، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد سے الگ ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں