اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ ماہ برطانیہ سے پاکستان واپسی کی تصدیق کردی۔اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جولائی میں پاکستان واپس آ جاؤں گا ۔اسحاق ڈار نومبر 2017 سے لندن میں مقیم ہیں ہے۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بھی زیر سماعت ہے۔
اسحاق ڈار مارچ2017 میں سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے جس کے بعد سے وہیں پر مقیم ہیں۔نیب نیب نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کردیا تھا اور ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دیا تھا۔اسی حوالے سےسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ اسحاق ڈار وطن واپس آرہے ہیں، اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق پارٹی سطح کا فیصلہ نہیں ہوا، پاکستان اسحاق ڈار کا ملک ہے، وطن واپسی ان کا حق ہے، اسحاق ڈار جب بھی واپس آنا چاہیں انہیں کوئی نہیں روک سکتا، عدالتی معاملات سے اسحاق ڈار خود آکر نمٹ لیں گے۔وزارت خزانہ کا فیصلہ وزیراعظم کا اختیار ہے جب بھی وہ فیصلہ کریں۔آئین کی رو سے پر وزیروزیراعظم کی خوشی تک ہی نوکری کرتا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کے سابق وزیرخزانہ سینیٹراسحق ڈار کو جلد پاکستان بھجوانے کی درخواست پر پارٹی قائد نوازشریف نے انہیں ملک واپس بھجوانے کی منظوری دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسحاق ڈار وطن واپسی پربطور سینیٹر اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔جبکہ مقدمات کا بھی سامنا کریں گے، مقدمات کے فیصلوں کو مدنظر رکھ کر وزارت خزانہ کے امور سنبھالیں گے۔ لیکن اس دوران اسحاق ڈار حکومتی ٹیم کی وزارت خزانہ اور معاشی امور میں رہنمائی کریں گے، اسحاق ڈار کی حفاظتی ضمانت کیلئے وکلا جلد درخواست دائر کریں گے۔
یاد رہےکہ سابق وزیرخزانہ نومبر2017 میں علاج کی غرض سے لندن گئے تھے، سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کیخلاف مختلف مقدمات ہیں، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اثاثہ جات کی 22 سالہ تفصیلات جمع نہیں کرائیں، اثاثہ جات کا32 سال کا ریکارڈ پہلے ہی جمع کرا رکھا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں