اسلام آباد (نیوزڈیسک) چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ حکومتی اتحادی بی اے پی نے2 نام تجویز کردئیے۔بی اے پی کی جانب سے سابق جج احمد خان لاشاری اور غلام اعظم قمبر کا نام تجویز کیا گیا۔بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔اس سے قبل ہ حکومتی اتحاد نے چیئرمین نیب کیلئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق کیا تھا۔تاہم بعدازاں نئے چئیرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر حکمران اتحاد میں اختلافات سامنے آئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگ نے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کو مزید نام بھیجنے کی ہدایت کر دی لیکن سابق صدر آصف علی زرداری مقبول باقر کے نام پر ہی بضد ہیں۔سابق صدر کا موقف ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کی اچھی شہرت ہے اور وہ غیر متنازع بھی ہیں تاہم لیگی قیادت کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کو چئیرمین نیب لگانے کے اثرات ہم بھگت چکے ہیں۔
ن لیگ کی قیادت کی جانب سے آصف زرداری سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی اچھی شہرت کے حامل بیوروکریٹ کا نام تجویز کر دیں۔مزید بتایا گیا کہ اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو سابق سرکاری افسران کے نام دینے کی درخواست کر دی گئی۔ اختلافات کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم شہباز شریف کی دوبارہ ملاقات نہ ہو سکی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر زرداری نے مقبول باقر کا نام واپس نہ لیا تو ہمیں یہ کڑواہ گھونٹ پینا پڑے گا۔وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جسٹس ر مقبول باقر ایک معتبر شخص ہیں چیئرمین نیب کے لیے ان کا نام زیرغور ہے، ہوسکتا ہے اگلے دو روز میں حتمی نام کا اعلان ہوجائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں