اسلام آباد(پی این آئی) نادرا نے وزارت صحت کے ساتھ صحت سہولت پروگرام پر معاہدہ کر لیا ، جس کے تحت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بطور ہیلتھ کارڈ کااستعمال کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق نادرا نے وزارت صحت کے ساتھ صحت سہولت پروگرام پر معاہدہ کر لیا ، نادرا نے قومی صحت کارڈ، صحت سہولت پروگرام کے حوالے سے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اور پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے کیا۔
اس سلسلے میں نادرا ، وفاق اور پنجاب کے محکمہ صحت کے حکام کے درمیان نادرا ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط ہوئے، اس نظام کے ذریعے صوبہ پنجاب کی اہل آبادی کو مقررشدہ سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت صحت کی دیکھ بھال اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، جس میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بطور ہیلتھ کارڈ کا استعمال کیا جائے گا۔وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے ساتھ اس معاہدے کے تحت نادرا ڈیجیٹل سلوشن پر مبنی نظام فراہم کرے گا، اس نظام میں ڈیٹا کی تصدیق کی خدمات (فیملی کمپوزیشن، شناختی کارڈ کی تصدیق، سنٹرلائزڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی فراہمی، کال سینٹر سروس سینٹر (آوٴٹ باوٴنڈ) ، ڈیٹا ہوسٹنگ ، اور الائیڈ سروسز اور ہاسپٹل سروسز ماڈیول شامل ہیں ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ نادرا کے پاس حکومت کی اصلاحاتی کوششوں میں معاونت کے لیے بہترین انفراسٹرکچر موجود ہے۔
طارق ملک کا کہنا تھا کہ نادرا وفاقی حکومت کا ایک اہم ٹیکنالوجی بازو ہے جو سروس کی فراہمی سے لے کر سماجی تحفظ کے پروگرام تک مختلف شعبوں میں اپنی ڈیجیٹل خدمات فراہم کرتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ جب پاکستان میں ورلڈ بینک کا غربت سکور کارڈ سروے کرایا گیا تو نادرا نے اسے ڈیجیٹائز کیا، اسے بائیو میٹرکس ڈیٹا بیس سے ملایا اور میں غربت کے ڈیٹا بیس کو مرتب کرنے میں سہولت فراہم کی۔چیئرمین نادرا نے بتایا کہ اس اجراکے ذریعے پنجاب کے مستقل پتے رکھنے والے شہریوں کو بغیر کسی مالی ذمہ داری کے فوری اور باوقار طریقے سے اپنی طبی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں نادرا صرف پنجاب کے لیے یونیورسل کوریج کے تحت 26.3 ملین خاندانوں پر مشتمل 85 ملین افراد کو سہولت فراہم کرنے جا رہا ہے، اس سے قبل، وفاقی حکومت کے ہیلتھ پروگرام کے تحت نادرا نے ملک بھر میں 1.6 ملین سے زیادہ طبی علاج کی سہولت فراہم کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں