لاہور (پی این آئی ) سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا اپنی رہائش گاہوں پر اینٹی کرپشن ٹیم کے چھاپوں پر ردعمل سامنے آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے ، میں نے اپنے دور حکومت میں کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں کی لیکن اس وقت پولیس اور انتظامیہ جعلی وزیراعلیٰ کی کٹھ پتلی بن گئی ہے،
اسی لیے عبوری ضمانت کے باوجود پولیس کی نفری بھیجی گئی ، ہمارے گھروں پر پولیس بھیج کر ڈرایا نہیں جاسکتا ، اللہ کے فضل سے ہمارا دامن صاف ہے ، ہم بیماری کا بہانہ کریں گے نہ ملک سے فرار ہوں گے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب عثما ن بزدار کیخلاف محکمہ اینٹی کرپشن متحرک ہو گیا، اینٹی کرپشن کی ٹیم نے عثما ن بزدار کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے ، اینٹی کرپشن کی ٹیم کی جانب سے سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی تونسہ اور ڈی جی خان میں واقع گھروں میں چھا پے مارے گئے، اینٹی کرپشن کے چھاپوں کے دوران عثمان بزدار دونوں مقامات پر موجو د نہیں تھے جبکہ بزدار ہاؤس پر چھاپوں کے دوران کوئی گرفتار ی نہیں ہو ئی۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور ان کے بھائیوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے، مقدمات میں سرکاری زمین کو جعلسازی سے اپنے نام منتقل کروانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں ، سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف اینٹی کرپشن میں دو مقدمات درج کیے گئے ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غاذی خان کی انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر مقدمات درج کئے گئے ، مقدمات میں سابق وزیراعلی کے بھائیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ان مقدمات میں سرکاری زمین کو جعلسازی سے اپنے نام منتقل کروانے کی دفعات شامل کی گئیں۔
کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار نے 900 کنال سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کے بارے میں جعلی لیٹر تیار کروایا ، 1986 میں جعلی انتقالات درج کروانا ظاہر کیا اور زمین کو ہتھیا لیا ، عثمان بزدار اور بھائیوں نے تونسہ میں کروڑوں روپے مالیت کی 900 کنال سرکاری زمین جعلی طور پر اپنے نام منتقل کروائی ، جس کی بناء پر ملزمان کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان میں مقدمات درج کر کے تفتیش کا آغاز کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں