’’چار سال کی معصوم بچی رات بھر ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی‘‘

اسلام آباد (پی این آئی )شہر قائد کے علاقے منگھوپیر میں سنسان جنگل میں معصوم بیٹی کے سامنے گولی مار قتل کی جانے والے خاتون کی ماں نے اپنے داماد اور اس کے دوست سمیع کو بیٹی کا قاتل قرار دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اتوار کی رات کو منگھوپیر کے علاقے میں ایک خاتون ممتاز بی بی کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، مقتولہ کی ماں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پوری رات ممتاز بی بی کی لاش جنگل میں پڑی رہی

، اور پوری رات چار سال کی معصوم بچی ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی۔مقتولہ کی ماں نے داماد یاسر اور اس کے دوست سمیع کو قاتل قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ 4 سال کی بچی سمیع کو پہلے ہی اپنی ماں کا قاتل بیان کر چکی ہے۔اس کیس میں مقتولہ کی گمشدگی میں مبینہ طور پر پولیس کی لاپرواہی بھی سامنے آ گئی ہے، لواحقین خاتون کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے تھانےوں کے چکر لگاتے رہے، لیکن پولیس نے رپورٹ درج نہیں کی۔

والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی اتوار کی رات 8 بجے بچی کو لے کر، بچوں کو عمران نامی شخص سے کچھ رقم لینے کا کہہ کر نکلی تھی، جب کافی دیر تک بیٹی کا کچھ پتا نہ چلا تو ہم تھانے میں رپورٹ کرانے گئے، لیکن پولیس نے بیٹی اور نواسی کی گمشدگی کی درخواست وصولی سے انکار کر دیا، پولیس نے دوسرے تھانے بھیجا، وہاں بھی درخواست وصول نہیں ہوئی۔والدہ نے روتے ہوئے بتایا کہ اگلے روز بیٹی کے قتل کی اطلاع انھیں ٹی وی چینل کے ذریعے ملی،

صبح ریسکیو ادارے اور پولیس کی طرف سے بھی ممتاز بی بی کے قتل کی خبر دی گئی، مقتول کی ماں کے مطابق اس کا داماد اور اس کا دوست ممتاز کے قتل میں ملوث ہیں، داماد یاسر اکثر اپنے دوست سمیع کو لے کر گھر آتا تھا اور دونوں مل کر ایک ساتھ نشہ کرتے تھے۔والدہ نے مزید بتایا کہ دو روز قبل ممتاز کا اپنے شوہر یاسر کے ساتھ نیپا چورنگی کے قریب جھگڑا ہوا تھا، جھگڑے کے دوران یاسر نے ممتاز کے کپڑے پھاڑ دیے تھے،

شور شرابے پر روڈ پر موجود لوگوں نے میری بیٹی کو اس کے چنگل سے بچایا، تاہم یاسر نے ممتاز بی بی کو سنگین نتائج کی دھمکی دی۔مقتول کی ماں کے مطابق انھوں نے بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج کرا دیا ہے، مقتول کی ماں کے سرد خانے پہنچنے پر چھیپا انتظامیہ نے بچی ان کے حوالے کی۔انھوں نے بتایا کہ قتل کے وقت 4 سال کی بچی اپنی ماں کے ساتھ موجود تھی، ممتاز بی بی کو قتل کے لیے منگھوپیر کے سنسان جنگل میں لے جایا گیا، جہاں ممتاز بی بی کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، پوری رات ممتاز بی بی کی لاش جنگل میں پڑی رہی اور پوری رات چار سال کی معصوم بچی ماں کی لاش کے ساتھ بیٹھی روتی رہی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں