مولانا فضل الرحمٰن پرسابق دورِ حکومت میں لانگ مارچ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر کرنے کا الزام، مولانا نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر دعویٰ مسترد کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)ایک سابق جنرل نے الزام عائد کیاکہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے لانگ مارچ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر کیا گیا تھا۔ تاہم مولانا فضل الرحمن نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر لانگ مارچ اسٹیبلشمنٹ کے کہنےپر کرنے کا دعوی مسترد کردیا۔ سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں صحافیوں سے گفتگوکی ۔

 

صحافیوں کیساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ میرے حوالے سے جھوٹ پہ مبنی خبریں پھیلا کر عوام کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں،ماضی میں ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے سے روگردانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی سلامتی اور نظام کی بقا کی خاطر بدعہدی کو برداشت کیا۔مولانا فضل الرحمٰن نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا کہ اس بابت قرآن پاک پرہاتھ رکھنےکی باتیں سراسر من گھڑت ہیں۔ ہم فوج کو اپنی ذمہ داریوں تک محدود رکھنا اور مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔اس وقت ملک میں جو ریٹائرڈ فوجی آفیسرز، ریٹائرڈ بیوروکریٹ ریٹائرڈ ججز اور ان کےخاندان کےافراد عمران نیازی کی اقتدارسے رخصتی پہ جس طرح آنسو بہا رہے ہیں،اس سے واضح ہوتا ہےکہ ہم نے عالمی قوتوں کے بنے ہوئے سازشی نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے۔ جو عمران نیازی کے ذریعے ہماری مملکت کو معاشی تباہی اور سیاسی انتشار کی طرف دھکیلنا چاہتے تھے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا مزید کہنا تھاکہ ہم نےعمران خان کو ہٹانےکے علاوہ معیشت کو ٹھیک کرنے کاچیلنج بھی قبول کیااورہمیں امید ہےکہ چھ ماہ کے اندر ملکی معیشت کو سنبھال لیں گےمزید یہ کہ پی ٹی آئی کی باقیات کی طرف سےرکاوٹوں کےباوجود سیاسی نظام کو ریگولیٹ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں