اسلام آباد (پی این آئی) سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے باہر نہ نکلنے کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان ویڈیو لنک سے دھمکیاں دینے کے بجائے باہر نکلیں، عمران خان کے باہر نکلنے کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں۔ایک وجہ گرفتاری کا خدشہ ، دوسری وجہ جان کا خوف اور تیسری وجہ پسِ پردہ رابطے ہو سکتے ہیں۔
سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا ہے کہ عارف علوی صدر بننے کے باوجود پی ٹی آئی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔صدر عارف علوی نے حکومت کو امپورٹڈ سمجھتے ہوئے استفعیٰ کیوں نہیں دیا۔پی ٹی آئی کے صرف ایم این ایز موجودہ حکومت کو امپورٹڈ سمجھتے ہیں۔تحریک انصاف کے سینیٹر اور ایم پی ایز اس حکومت کو امپورٹڈ نہیں سمجھتے ہیں۔پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں موجود ہوتی تو حکومت کے لیے نیب قانون میں ترامیم پاس کرنا آسان نہیں ہوتا۔پی ٹی آئی کو احتساب اور الیکشن ترمیمی بلوں پر اعتراض ہے تو سپریم کورٹ میں چیلنج کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پس پردہ کچھ بات چیت چل رہی ہے اس کی وجہ عمران خان حکومت مخالف لائحہ عمل نہیں دے رہے ہیں۔پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ الیکشن کا اعلان کر دیا جائے تو وہ قومی اسمبلی میں واپس آکر انتخابی اصلاحات کا حصہ بن سکتی ہے۔جب کہ سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے کہا ہے کہ عمران خان ویڈیو لنک سے دھمکیاں دینے کے بجائے باہر نکلیں۔
کیا عمران خان کی جان ہی اہم ہے، سڑکوں پر رلنے والوں کی جان اہم نہیں ہے۔عمران خان کے باہر نکلنے کی ممکنہ طور پر تین وجوہات ہو سکتی ہیں۔ایک وجہ گرفتاری کا خدشہ ہونا ہے۔دوسری وجہ جان کا خود اور تیسری وجہ پس پردہ رابطے ہو سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں