اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ فتنہ خان کا رونا دھونا بنتا ہے کیونکہ سیاسی مستقبل ختم ہورہا ہے، نیب کا رونا رونے والے نے چیئرمین نیب کی ویڈیوز لینے کیلئے طیبہ کو ہفتوں حبس بےجا میں رکھا، پھر ان ویڈیوز کے ذریعے چیرمین نیب کو بلیک میل کیا اور من پسند فیصلے لیے۔انہوں نے ٹویٹر پر سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ میڈیا پر فتنہ خان کا رونا دھونا بنتا ہے۔
اس کو نا صرف اپنے مخالفین کے خلاف انتقام پر مبنی جھوٹے مقدمات کے پول کھلنے پر دھول چاٹنا پڑ رہی ہے بلکہ چور ڈاکو والا سیاسی بیانیہ بھی بری طرح پٹ گیا۔ سرٹیفائڈ جھوٹے کو پتہ ہے کہ جماعت ٹوٹ رہی ہے اور سیاسی مستقبل ختم ہے۔روئے نا تو کیا کرے؟ انہوں نے کہا کہ نیب کا رونا رونے والے فتنہ خان نے دھوکے سے طیبہ کو ہفتوں وزیراعظم ہاؤس میں حبس بےجا میں رکھا، اس سے چیرمین نیب کی ویڈیوز لیں، پھر ان ویڈیوز کے ذریعے چیرمین نیب کو بلیک میل کیا اور من پسند فیصلے لیے۔ مریم نواز نے کہا کہ نیب کو اپنے سیاسی مخالفین پر وار کرنے کے لیے استعمال کرنے پر سخت ایکشن ہونا چاہیے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے سابق وزیر فواد چودھری کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’بریک تھرو‘ یہ ہے کہ 8 سال بعد آخر کار فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوط ہوگیا ہے ۔ اپنے بیان میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کو جواب دیا کہ بریک تھرو یہ ہے کہ 8 سال بعد آخر کار فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوط ہوگیا ہے۔
بریک تھرو یہ ہے کہ عمران صاحب کی منی لانڈرنگ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے پکڑی ہے، بریک تھرو یہ ہے کہ آٹا، چینی، دوائی، کھاد، ہیروں اور انگوٹھیوں کے چوروں کو مڈل کلاس اور عوام کی غربت اور مہنگائی کا خیال آگیا ہے ، بریک تھرو یہ ہے کہ عمران صاحب نے پاکستان اور عوام کے خلاف جو بارودی سرنگ بچھائی تھی، ہم نے وہ سازش ناکام بنادی ہے، بریک تھرو یہ ہے کہ عمران اینڈگینگ کی چوریاں پکڑی گئی ہیں۔آئی ایم ایف سے کڑی شرائط پر معاہدہ کرنے والے مجرم عمران صاحب آج عوام کا ہمدرد بننے کا ڈرامہ نہ کریں، عوام انہیں پہچان چکے ہیں۔ عمران صاحب پونے چار سال میں 20 ہزارارب قرض نہ لیتے تو قوم کو مصیبت کے یہ دن نہ دیکھنا پڑتے ، عمران صاحب ڈالر 115 سے 189 پر نہ لیجاتے تو قوم کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔ عمران صاحب کو ٹی وی سے ڈالر کی قیمت بڑھنے کا نہ پتہ چلتا تو قوم کو یہ دن آج نہ دیکھنا پڑتے ،غریبوں کی بات کرنے سے پہلے آٹا، چینی ، دوائی ،کھاد ، بجلی گیس کے ڈاکوں کو یاد کرلیا کریں، ہیرے لے کر فیکٹریوں کے دروازے کھولنے والے کس منہ سے غریبوں کی بات کررہے ہیں۔
اقتدار میں جنہیں غریب اور کچے گھر نظر نہیں آتے تھے، آج انہیں غربت، مڈل کلاس نظر آنا شروع ہوگئی ہے ،65 لاکھ بے روزگار، 2 کروڑ خط غربت کے نیچے عوام کو آپ نے دھکیلا، یہ آپ کے جرائم ہیں جن کی سزا عوام کو مل رہی ہے ،عوام کو غربت کی چکی میں پیسنے والے مگرمچھ کے آنسو نہ بہائیں،ہم عوام کو ریلیف دیں گے اور ملک کو معاشی بحران سے بھی نکالیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں