اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج پر پوری نظرتھی ، پاکستان کے عوام نے عمران خان کو مسترد کردیا ۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ملک گیر احتجاج کی کال پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رات 9بجے کاروبار بند تھا تو لوگ کیوں نہیں آئے؟ کیوں کہ عمران خان نےقوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کی۔
پی ٹی آئی حکومت کا ایجنڈا صرف اپوزیشن کے خلاف جعلی مقدمات بنانا تھا۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ کو قوم کی فکر ہےتو آپ کو 2 ماہ ہوگئے روس سے سستاتیل کیوں نہیں خریدا؟ یہ امریکا کےغلام ہیں اس لیےروس سےسستاتیل نہیں خرید رہے ، ڈالر208 پر پہنچ گیا ، خدشہ ہے پاکستان میں سری لنکا جیسےحالات پیدانہ ہوجائیں ، ضمنی انتخاب سے پہلے جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ، جب تک صاف شفاف الیکشن کا اعلان نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔مہنگائی کے خلاف ملگ گیر احتجاج کے دوران کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہبلاول نےکہابھارت سے اچھے تعلقات ہونےچاہئیں ، ہم نےبھی بھارت سےاچھےتعلقات بنانےکی کوشش کی ، جب بھارت نےکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کی توہم نے ناطہ توڑدیا ، اب اگربھارت سےتعلقات بناتےہیں تویہ کشمیریوں سےغداری ہوگی ، ان کےمانڈوی والا اسرائیل سےتعلقات بنانےکی بات کرتے ہیں ، یہ سب ایک ایجنڈے کے تحت یہ کام کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے غریب عوام کو صحت کارڈ فراہم کیا ، کورونابحران کےدوران ہم نےمعیشت کوتباہی سےبچایا۔
فیٹف ایشو پر ہمارے دور میں بہت کام کیا گیا ، ہم نےآئی ایم ایف سےمعاہدہ کیالیکن قوم کاخیال رکھا ، لیکن اس وقت پاکستان کی معیشت تیزی سےنیچےجارہی ہے ، امریکاسے سازش ہوئی اور یہاں میرجعفراورمیرصادق ساتھ مل گئے ، نیوٹرلزکوسازش سےمتعلق سمجھایاتھا ، میں نےکہاتھاکہ اگرسازش کےتحت حکومت کوگرادیاگیاتوسنبھالانہیں جائےگا ، ہمیں پتہ تھاکہ ان کےپاس قابلیت نہیں یہ صرف اپنےکیسزختم کرنےاقتدارمیں آئے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خرم دستگیرنےٹی وی پروگرام میں کہاکہ اگر عمران خان رہ جاتا تو انہوں نے ہمیں جیلوں میں ڈال دینا تھا ، ہم نے اپنے دور میں اداروں کوآزادی سےکام کرنےدیا ، خرم دستگیرکی بات سےثابت ہوگیاکہ یہ صرف این آراوٹو لینےحکومت میں آئے، پہلےان کومشرف نےاین آراو دیااب ان کواین آراوٹو مل گیا، جب ہم فیٹف قانون سازی کررہےتھےتویہ اس وقت نیب قانون میں ترمیم لانےکی کوشش کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں