اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم تھا تو آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں سوچا بھی نہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہوتےہیں، ان کے علاوہ کسی اور جنرل کو نہیں جانتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے نوازشریف اور زرداری پریشان ہوتےہیں۔
یہ لوگ کرپشن کرتےہیں اور چاہتے ہیں پاک فوج کو بھی پولیس بنایاجائے،اپنی کرپشن چھپانے کیلئے یہ لوگ ادارے تباہ کر تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آیا تو پہلے دن سے ان لوگوں کو کہاکہ این آر او نہیں دوں گا، پرویز مشرف نے ان لوگوں کو این آر او اپنی کرسی بچانےکے لیےدیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف پر قانون سازی سے پہلے ان لوگوں نے این آر او کا مطالبہ کیا، جب عوام باہر نکلے تو ان لوگوں نے میرے خلاف پلان بی بنایا۔ ان لوگوں کا پلان بی تھا کہ مجھے نکالاجائے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ خرم دستگیر کا ضمیر جاگ گیا ہے،اس نے سچ بول دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خفیہ کمرے میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے،ویڈیو میں سب بتایا ہے کہ سازش میں کون کون ملوث ہیں۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے خاندانی سیاست کی ہے، زرداری نے بلاول اور نوازشریف نے مریم نواز کو سیاست کیلئے تیارکیا ہے،کیامریم نواز چوہدری نثار اور بلاول اعتزاز احسن کا مقابلہ کرسکتےہیں؟انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں اس بار تحریک انصاف کی حکومت بناوں گا، پیپلزپارٹی سندھ کے ایک دیہات کی جماعت بن چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں