لاہور (پی این آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا کے پاؤں میں گریں گے تو مزید روندا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک ہمیشہ خود داری اور غیرت سے اوپر اٹھتا ہے جوتے پالش کر کے نہیں۔
امریکا کے پاؤں میں گریں گے تو مزید روندا جائے گا، جیسے چیری بلاسم کرتا ہے۔امریکا سے کیسے بات کرنی ہے میں اچھی طرح جانتا ہوں، امریکا سے برابری کی سطح پر بات کریں تو عزت کرتے ہیں۔ عمران خان نے وضاحت کی کہ کہیں نہیں کہا امریکا سے تعلقات ختم کر دیں، اچھے تعلقات اور غلامی میں فرق ہوتا ہے۔ امریکی جنگ میں شامل ہو کر ہمیں کیا ملا؟ بلکہ کہا گیا ڈومور اور ہمیں ذلیل بھی کیا گیا، ہمیں کہا گیا یہ دوغلے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہ اقتدار میں آیا توکہا تھا امن میں ساتھ دیں گے جنگ میں نہیں، 20 سال سے نظریہ ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہونی چاہیے، میرا نظریہ ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی پاکستانی عوام کے لیے ہونی چاہیے، ملک کی خود داری پر سمجھوتہ کرنا تھا تو اچھا ہوتا وزیراعظم نہ ہوتا۔عمران خان نے کہا کہ کوئی کون ہوتا ہے ہمیں یہ کہنے والا کہ آپ روس نہیں جا سکتے؟ بھارت امریکا کا اتحادی ہے، وہ روس سے تیل خرید سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں؟ بھارت کو معاشی اتحادی بنا لیا جبکہ ہمیں کہتے ہیں چین سے تعلقات زیادہ بڑھا لیے، ایسی جگہ پر لائن کھینچنا ہوتی ہے۔
مجھے 22 کروڑ پاکستانیوں نے منتخب کیا تھا۔ چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ امریکا چاہتا تھا روس نہ جائیں، اڈوں کا بھی مطالبہ کیا گیا جس پر میں نہیں مانا۔روس کی ہمیں ضرورت تھی کیونکہ تیل، گیس اور سستی گندم خریدنا تھی، روس سے ہم نے ملٹری ہارڈویئر بھی خریدنا تھی اس لیے نیوٹرلز سمیت اسٹیک ہولڈرز سے بات کر کے روس گیا تھا، نیوٹرلز نے کہا تھا ماحول سازگار ہے روس کا دورہ کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ نیوٹرلز کو سمجھایا تھا کہ بڑی مشکل سے معیشت سنبھالی ہے، سازش کو ناکام نہیں بنایا تو سب کچھ بکھر جائے گا، ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں معیشت تباہ ہو جائے گی۔ سازش والے سمجھ رہے تھے مجھے ہٹائیں گے تو مٹھائیاں تقسیم ہوں گی، اقتصادی سروے رپورٹ میں ہماری پرفارمنس سامنے آگئی جو 30 سال میں کسی حکومت کی نہیں تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں