اسلا م آباد (پی این آئی) پیٹرولیم ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے حکومت سے مارجن 6 فیصد کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے مطالبات پورے نہ ہونے کی صو رت میں یکم جولائی سے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کے باعث آپریٹنگ اخراجات میں 50 فیصد اور پروڈکٹ قیمتوں میں گزشتہ 6 ماہ میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مہنگی بجلی اور لاجسٹک چارجز میں اضافے کے باوجود آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو
فی لیٹر 3 روپے 68 پیسے مارجن مل رہا ہے، او ایم سیز کا کہنا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر ٹرن اوور ٹیکس اعشاریہ 5 فیصد پر موجود ہے جس پر موجودہ صورت حال میں نظر ثانی ضروری ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور لاجسٹک اخراجات میں اضافے پر کمپنیوں کو معاملات چلانے میں دشواری کا سامنا ہے۔ چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے یکم جون سے مارجن میں اضافے کی یقین دھانی کروائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات پیش کرنے کے لیے وزیر پیٹرولیم سے ملاقات کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ اگر وزیر پیٹرولیم ملاقات کا وقت نہیں دیتے تو ہم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ علاوہ ازیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 55 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 55 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔اوگرا نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ پیٹرول 29 جبکہ ڈیزل 55 روپے فی لٹر مہنگا کیا جائے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے وزیراعظم شہباز شریف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیں گے۔واضح رہے کہ پیٹرول کی موجودہ قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204.15 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 181.94 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں