اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 13 روپے بڑھنے جا رہی ہے ، حکومت نے مہنگائی کا نیا نام مشکل فیصلے رکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کہتے تھے حکومت آئی تو 12 روپے فی یونٹ دیں گے ، مفتاح اسماعیل کہتے تھے عوام 137 روپے لیٹر پیٹرول نہیں لے سکتی ، حکومت آئی ایم ایف کا نام لیکر مزید مہنگائی کرنے جارہی ہے۔
ملک میں تعمیرات کا شعبہ بند ہوگیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ملکی معیشت ہمارے دور میں 6 فیصد سے بڑھ رہی تھی ، اکنامک سروے عمران خان حکومت کی ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی گواہی ہے ، ملکی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ، ترسیلات زر اور فصلوں کی پیداوار بڑھی ، ون 2018 میں 9 ارب کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے ، ساڑھے 3 سال کی محنت سے زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر کئے لیکن اس حکومت کے 3 مہینے کے اندر زرمبادلہ کے ذخائر 2018 سے بھی کم ہوگئے ، 3 مہینے میں ڈالر 27 روپے مہنگا ہوا۔دوسری طرف ملک میں تیل اور بجلی مہنگی کرنے کے بیان پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دیگر وزراء وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر برس پڑے ، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا ، ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو تیل اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کے بیانات پر اپنے ہی ساتھی وزراء کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ پہلے ہی مہنگائی زیادہ ہے، عوام کوس رہے ہیں مزید ظلم نہ کریں ، اس کے علاوہ بعض وزرا کی جانب سے قیمتیں بڑھانے کی بجائے دوسرے شعبوں سے ایڈجسٹمنٹ کی تجویز دی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ کابینہ اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ دوسرے شعبوں کی حالت بھی ابتر ہے ، اگر قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف پیسے نہیں دے گا ، آئی ایم ایف نے واضح کہا ہے سبسڈی ختم نہ کی تو قسط جاری نہیں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں