اسلام آباد (پی این آئی) ترجمان پاک فوج میجرجنرل بابرافتخار نے کہا ہےکہ واضح طریقے سے کہا گیا تھا کہ سابق حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں ہوئی، جھوٹ کا سہارا لے کر اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا کسی کو حق نہیں، شیخ رشید کا بیرونی مراسلے سے متعلق بیان درست نہیں، رائے دینے کا ہر کسی کو حق ہے، فوج کیخلاف من گھڑت افواہیں اڑائی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این ایس سی میٹنگ میں بریف کیا گیا، سازش کے ثبوت نہیں ملے، چیئرمین جوائنٹ چیفس کے علاوہ تینوں سروسز چیف بھی اس اجلاس میں موجود تھے، اجلاس میں شرکا کو واضح طریقے سے بتایا گیا کہ کسی بھی سازش کا کوئی ثبوت نہیں، اجلاس میں ایجنسیوں کی جانب سے تفصیلی طور پر بریف کیا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، ہماری طرف سے یہ بتا دیا گیا تھا کہ کوئی بھی سازش نہیں ہوئی، سابق حکومت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہوئی، ہماری طرف سے کلیئر کہا گیا تھا سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، پاک فوج کے خلاف من گھڑت افواہیں اڑائی جارہی ہیں، جھوٹ کا سہارا لے کر اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا حق کسی کو نہیں، یہ سب نہیں ہونا چاہئے، اپنی رائے دینے کا ہر کسی کو حق ہے، شیخ رشید کا بیرونی مراسلے سے متعلق بیان درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا دورہ چین بہت اہم تھا، پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک اور مضبوط دفاعی تعلقات ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے چین کے صدر سے بھی ملاقات کی، سی پیک کی سیکیورٹی پاک فوج کو دی گئی ہے، سی پیک کی سیکیورٹی میں کوئی کمی نہیں آنے دی، سی پیک کی سیکیورٹی پر24 گھنٹے کام کیا جارہاہے۔
ایپکس کمیٹی کی صدارت چین کے صدر کے پاس ہے، چین کے ساتھ تعلقات خطے میں امن کے لیے بہت اہم ہیں، اس دورے کے دور رس اثرات ہوں گے جو بہت جلد نظر آنا شروع ہو جائیں گے، دورہ چین کے دوران متعدد میمورینڈم پر دستخط ہوئے، حکومتی سطح پر سی پیک پر کام ہورہا ہے، عسکری سفارتکاری نے پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کیا، چین نے پاکستان کی دفاعی قوت بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جب بھی ہرسال بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاعی بجٹ پر بحث ہوتی ہے ،ہم نے 100ارب روپے دفاعی بجٹ میں کم لیے ہیں، 2020 سے افواج پاکستان نے اپنے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا، مہنگائی کی شرح دیکھیں تو دفاعی بجٹ کم کیا گیا، مسلح افواج کا بجٹ جی ڈی پی کی شرح کے لحاظ سے مسلسل نیچے جا رہا ہے، پاک فوج اپنی تمام ذمہ داریاں بخوبی سرانجام دے رہی ہے، ہماری 50 فیصد سے زائد فوج مشرقی بارڈر پر تعینات ہے، ہماری 40 فیصد فوج مغربی بارڈر پر تعینات ہے، بھارت کا دفاعی بجٹ ہر سال بڑھتا ہے، ہم نے اپنی حربی صلاحیتوں میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی، آرمی چیف کی ہدایت پر یوٹیلٹی بلز، ڈیزل و پیٹرول پر کافی بچت کر رہے ہیں، بڑی فوجی مشقوں کو بھی چھوٹے پیمانے پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آرمی چیف نے فوجی مشقیں قریبی علاقوں میں کرنے کی ہدایت کی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میٹنگ میں عسکری قیادت موجود تھی ، شرکاء کو بریف کیا گیا کہ سازش نہیں ہوئی، نہ کسی قسم کی سازش ہوئی اور نہ ہی ایسے شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بتایا کہ ہندوستان کی طرف سے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کیلئے سازش کی گئی، ایف اے ٹی ایف اجلاس سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کریں گے، 2019 یں حکومتی درخواست پر آرمی چیف کی ہدایت پر ایک خصوصی سیل قائم کیا، اس سیل نے 30 سے زائد مختلف محکموں، وزارتوں کے درمیان کو آرڈینیشن قائم کی، سیل نے دن رات کام کر کے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ پر ایک مؤثر ایکشن پلان بنایا، تمام محکموں نے اس لائحہ عمل پر کام کیا، اس لائحہ عمل کی وجہ سے قانون سازی ہوئی، ہم نے 27 میں سے 26 پوائنٹس پر عملدرآمد کیا، ان قوانین کی وجہ سے پاکستان نے 58 ارب روپے ریکور کئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں