اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان نے فیڈرل کورٹ نیویارک میں نیشنل بینک آف پاکستان کے خلاف مقدمہ جیت لیا،یہ مقدمہ دہشتگردی کیلئے مالی مدد کی فراہمی کے الزام پر قائم کیا گیا تھا،مقدمہ ہارنے کی صورت پاکستان کو اربوں ڈالر کا جرمانہ عائد ہوتا، پاکستان کو فیٹف میں بھی سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا۔جیو نیوز کے مطابق فیڈرل کورٹ نیویارک میں دہشتگردی کیلئے مالی مدد کی فراہمی کے الزامات پر قائم مقدمے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پاکستان نے فیڈرل کورٹ نیویارک میں نیشنل بینک آف پاکستان کے خلاف مقدمہ جیت لیا ہے،ذرائع اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی بیس پر حملے میں 9 سے زیادہ امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔بتایا گیا ہے کہ نیشنل بینک اگر امریکی عدالت میں یہ مقدمہ ہار جاتا تو پاکستان کو اربوں ڈالر کا جرمانہ عائد ہوتا، پاکستان مقدمہ ہار جاتا تو پاکستان کا قومی بینک دیوالیہ بھی ہوجاتا، اسی طرح مقدمہ ہارنے کی صورت میں پاکستان کو فیٹف کی جانب سے بھی سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا۔نیشنل بینک کا یہ مقدمہ اٹارنی جنرل آفس کے انٹرنیشنل ڈس پیوٹ یونٹ نے لڑا۔مقدمے میں قانونی ٹیم کی قیادت احمد عرفان نے کی، اس قانونی ٹیم نے کارکے، ریکوڈک، پی آئی اے کے اثاثے منجمد کرنے اور طوارتی کے مقدمات بھی لڑے۔قانونی ٹیم کو نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر کی بھی معاونت حاصل رہی۔ دوسری جانب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا اجلاس (آج) منگل سے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں شروع ہوگا، 17 جون تک جاری رہنے والے اجلاس میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالے جانیکا امکان ہے۔خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام جون 2018 میں گرے لسٹ میں ڈالا تھا اور پاکستان کو 29 نکات پر عمل درآمد کا کہا گیا تھا، یہ نکات منی لانڈرنگ روکنے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت اقوام متحدہ کی طرف سے قرار دی گئی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مقدمات قائم کرکے ان کے خلاف پابندیا ں عا ئد کرنے سے متعلق تھے۔
پاکستان نے 2019 میں27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کرلیا تھا تاہم مزید سات نکات پر عمل درآمد کرنے کا کہا گیا، پاکستان نے 2021 میں 7 میں سے 6 نکات پربھی عمل درآمد کرلیا۔گزشتہ حکومت کے دور میں ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمد کیا گیا اور ایف اے ٹی ایف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کی تعریف بھی کی گئی لیکن گرے لسٹ سے نام نہ نکالا گیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لیے نہیں بھجوایا جاسکتا کیونکہ ایسا کرنیکے لیے ترکی، چین اور ملائیشیا کے ووٹ درکار ہیں، ان تینوں ممالک نے پاکستان کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔منگل کو ہونے والے اجلاس میں وزیرمملکت خارجہ حناربانی کھر پاکستانی وفد کی قیادت کریں گی، پاکستان کو دیے گئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ 15 اور 16 جون کو لیا جائیگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں