عمران خان جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے؟ شیخ رشید نے بھی خاموشی توڑ دی

لاہور (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے اس تاثر کی تردید کی ہے کہ عمران خان جنرل فیض حمید کو اگلا آرمی چیف لگانا چاہتےتھے۔نجی ٹی وی کے ایک پروگرام کے دوران اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ عمران خان جنرل فیض حمید کو اگلا آرمی چیف لگانا چاہتے تھے۔جس کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں،یہ بالکل غلط بات ہے۔

 

عمران خان افغانستان کے مسئلے کی وجہ سے جنرل فیض حمید کو فروری مارچ تک رکھنا چاہتے تھے۔تاہم اطلاعات کی بنیاد پر یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ عمران خان فیض حمید کو آرمی چیف نہیں بنانا چاہتے تھے۔عمران خان نے میرے سامنے بھی کبھی ایسی بات نہیں کی تاہم ان کی خواہش تھی کہ فیض حمید فروری مارچ تک رہیں تاکہ افغان بارڈر کی صورتحال بہتر ہو جائے۔قبل ازیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے میرے خلاف 25 تھانوں میں درخواست دی ہے ، 2 میں ضمانت ہو گئی ہے ، یہ لوگ چین سے امداد ملنے کا شور مچا رہے ہیں ، حکومت کو تو کوئی ایک ڈالر دینے کو تیار نہیں ہے ، امداد پاک فوج کی وجہ سے ملی ہے ورنہ ان کو تو کوئی گھاس ڈالنے کو تیار نہیں ہے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ لاہور اور فیصل آباد کے ضمنی انتخابات میں عوام کو فیصلہ کرنا ہے اور عوام کی اکثریت حکومت سے جان چھڑانا چاہتی ہے ، حکومت کو بے ساکھیوں کا سہارا ہے جو جلد گرنے والی ہیں ، بے ساکھیوں کے گرتے ہی حکومت دھڑام سے گر جائے گی ۔

گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت مہنگائی کرنے کے باوجود آئی ایم ایف خوش نہیں کرسکی ، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ملکی معیشت کو تباہ کرنے آئے تھے ، مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی اور عوامی تحریک کے احتجاج کی حمایت کرتا ہوں کیوں کہ شہباز حکومت میں لوگ لوڈشیڈنگ اور مہنگائی سے مر رہے ہیں جب کہ عمران خان کے دورِ حکومت میں غیر ملکی ترسیلات زر اور زرمبادلہ کے انبار لگے تھے لیکن موجودہ حکومت نے سب تباہ کردیا لیکن شہباز شریف کی امپورٹڈ حکومت ملک میں مہنگائی کا سیلاب لانے کے باوجود آئی ایم ایف کو خوش نہیں کرسکی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں