شہباز حکومت نے عوام کی پریشانیوں اور مایوسی میں مزید اضافہ کر دیا، تازہ ترین سروے رپورٹ آگئی

لاہور (پی این آئی) شہباز شریف حکومت کے 2 ماہ کے دوران ملکی معاشی حالات سے مایوس پاکستانیوں کی تعداد میں واضح اضافہ، عوام کی اکثریت نے ملکی معاشی حالات میں جلد بہتری آنے کے حوالے سے مایوسی اور ناامیدی کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ(آئی پور) کے سروے نتائج جاری کر دیے گئے۔سروے کے دوران شہریوں سے ملک کے معاشی حالات کے حوالے سے ان کی رائے جانی گئی۔

 

سروے کے مطابق رواں سال مارچ میں 44 فیصد اور اب 47 فیصد افراد مہنگائی سے پریشان ہیں۔ ملکی سمت کو غلط کہنے والے پاکستانیوں کی شرح 80 فیصد سے 88 فیصد ہوگئی ہے۔ 49 فیصد افراد نے ملکی معیشت کو کمزور کہا جبکہ 64 فیصد آئندہ 6 ماہ میں معاشی بہتری سے نا اُمید ہیں۔اس سے قبل انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے ملک میں انتخابات کے حوالے سے بھی ایک سروے کے ذریعے عوام کی رائے جاننے کی کوشش کی۔سروے نتائج کے مطابق 54 فیصد پاکستانیوں نے ملک میں فوراً مڈٹرم انتخابات کروانے کی بھی حمایت کرنے کا کہا البتہ 35 فیصد نے اسمبلیوں کوآئینی مدت مکمل کرنے کا کہا۔ سروے کے مطابق مڈٹرم انتخابات کروانے اور اسمبلیوں کی آئینی مدت مکمل کرنے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ووٹرز کے مؤقف میں واضح فرق بھی نظر آیا۔ نئے انتخابات کروانے کے سوال پر 54 فیصد پاکستانی اس کی حمایت کرتے نظر آئے البتہ 35 فیصد نے اس کی مخالفت کی اور قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل کرنے کی حمایت کرنے کا کہا۔پارٹی بنیادوں پر دیکھا جائے تو پی ٹی آئی کے 86 فیصد ووٹرز نے فوراًنئے انتخابات کروانے کی حمایت کرنے کا کہا جبکہ پی پی پی کے سپورٹرز میں 57 فیصد اور ن لیگ میں 31 فیصد نے نئے انتخابات کی حمایت کی۔

 

اس کے برعکس قومی اسمبلی کی آئینی مدت مکمل کرنے کی حمایت ن لیگ کے سپورٹرز میں 63 فیصد، پی پی پی کے سپورٹرز میں 39 فیصد جب کہ پی ٹی آئی کے سپورٹرز میں 11 فیصد نظر آئی۔سروے کے مطابق 60 فیصد پاکستانیوں نے عمران خان کے لانگ مارچ کرنے کے آئیڈیے کو مسترد کردیا اور پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسمبلیوں میں آکر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا البتہ 23 فیصد پاکستانی لانگ مارچ اور دھرنا دینے کی حمایت کرتے نظرآئے۔ پی ٹی آئی کے اپنے ووٹرز بھی لانگ مارچ کرنے کے فیصلے پر تقسیم دکھائی دیے، 48 فیصد نے لانگ مارچ کی حمایت کی تو 44 فیصد نے اسمبلیوں میں جدوجہد کرنے کو سپورٹ کیا۔ اپنے آپ کو پاکستان تحریک انصاف کے سپورٹرز کے طور پر شناخت کرنے والوں کی آراء اس سوال کے جواب میں بٹی ہوئی نظر آئی، 48 فیصد نے لانگ مارچ اور دھرنے کی حمایت کی تو 44 فیصد نے اسمبلیوں میں جاکر کوشش کرنے کا کہا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں