اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا ہے کہ اگلے مہینے میں پیٹرول مزید مہنگا ہوکر 310 روپے فی لیٹر ہوجائے گا، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی بھی بڑھے گی، لگتا ہے امپورٹڈ حکومت نے اگلے مہینے میں خودکشی کرنی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اگلے مہینے میں پیٹرول 300 سے 310 روپے فی لیٹر تک جائے گا۔
پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے جو کاشتکار ٹریکٹر چلائے گا وہ کہاں جائے گا؟ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی بھی بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی آتی نہیں اوپر سے قیمت 39 سے 40 روپے فی یونٹ، لوگ ان پر پتھر ماریں گے، کارخانے میں ایندھن نہیں ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ مزید بڑھے گی، عمرایوب نے کہا کہ لگتا ہے امپورٹڈ حکومت نے اگلے مہینے میں خودکشی کرنی ہے۔دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اب پیٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے۔ایک انٹرویومیں وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق قیمتیں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ جولائی کے مہینے میں نقصان میں نہیں جائیں گے، سبسڈی کو اس سال ختم کریں گے۔ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ چارہ نہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس دونوں کا آپشن ہے ، دیکھیں گے کہ لیوی لگائیں یا سیلز ٹیکس۔اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر جاتی ہیں تو آسانی ہوجائے گی۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر مرتضیٰ سید پر اعتماد ہے، انہیں مالیاتی پالیسی پر مشورہ نہیں دیں گے تاہم مالیاتی پالیسی ٹھیک جا رہی ہے۔وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے پیٹرولیم پر مزید ٹیکس کا کوئی معاہدہ نہیں۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات پر مزید ٹیکس لگانے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ اگر آنے والے دنوں میں پیٹرول، ڈیزل کی قیمتیں کم ہوئیں تو ٹیکس لگانے کا سوچیں گے۔وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ بجٹ کے فوری بعد ٹیکس لگانے کی کوئی کمٹمنٹ نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں