فوج کے اخراجات محدود، عسکری سامان کی مقامی کرنسی میں خریداری جمعہ کو فوجی ٹرانسپورٹ بند، صرف ایمرجنسی میں استعمال ہوگی

اسلام آباد (پی این آئی) ذرائع وزارت دفاع کے مطابق مسلح افواج نے معیشت کے استحکام کیلئے بڑے فیصلے کیے اور مختلف ایریاز میں اپنے اخراجات محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع وزارت دفاع نے بتایا کہ مسلح افواج نے یوٹیلٹی بلز کی مد میں اپنے اخراجات کو مزید محدود کردیاہے، عسکری سازوسامان کی خریداری کے غیرملکی معاہدوں کو مقامی کرنسی میں بدل دیا گیا جبکہ عسکری نقل وحرکت میں کمی اورجدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

ذرائع وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کانفرنسوں اوردیگر اہم امورکیلئے آن لائن کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عسکری تربیت کیلئے دور دراز علاقوں کے بجائے مقامی ایریا میں ٹریننگ کا فیصلہ کیا، ڈیزل اور پٹرول کی بچت کیلئے جمعہ کا دن پوری فوج میں ڈرائی ڈے ہو گا، سوائے ایمرجنسی کے کوئی بھی سرکاری ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی، ذرائع وزارت دفاع نے بتایا کہ پاک فوج نے کوروناکی مد میں ملی رقم میں سے 5 ارب روپے بچاکرحکومت کو واپس کیے جبکہ پاک فوج نے پروکیورمنٹ کی مد میں بھی ملی رقم سے 3.4ارب روپے بچاکرقومی خزانےمیں دیئے، قومی بجٹ میں دفاع کیلئےصرف 16فیصد مختص کیے گئے ہیں جو کہ قومی بجٹ کا 16فیصد ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق ملک میں درپیش چیلنجز اور شرح مہنگائی کے باوجود پاک فوج نے اپنی حربی صلاحتیوں میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی اور دستیاب وسائل میں ملکی دفاع اور سلامتی کو یقینی بنانے کا عزم کیا۔ معیشت کے استحکام کیلئے مسلح افواج نے ایک بار پھر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے رواں مالی سال مسلح افواج نے پچھلے دو سالوں کی طر ح اس سال بھی بجٹ کی مد میں کسی اضافی فنڈکی ڈیمانڈ نہیں کی۔ معیشت کے استحکام کیلئے مسلح افواج نے بڑے فیصلے کئے جن میں مختلف ایریاز میں اپنی عمومی اخراجات کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوٹیلٹی بلز کی مد میں اپنے اخراجات کو مزید محدود کردیا ہے۔ ڈیزل اور پٹرول کی خصوصی بچت کیلئے دورس اقدامات کئے گئے ہیں۔جمعہ کا دن پوری فوج میں ڈرائی ڈے ہو گا۔ بڑی تربیتی مشقوں اور ٹریننگ کے لئے دور دراز علاقوں میں جانے کے بجائے کنٹونمنٹس کے قریب چھوٹے پیمانے پر ٹریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

زرِ مبادلہ کے ذخائر کی بچت کی مد میں عسکری سازو سامان کی خریداری کیلئے کئی معاہدوں کو مقامی کرنسی میں عمل میں لایا گیا ہے۔اسکے علاوہ پاک آرمی نے گزشتہ مالی سال میں کورونا کی مَد میں الاٹ کی گئی رقم میں سے5ارب روپے بچا کر حکومت کوواپس کئے۔اس کے ساتھ ساتھ عسکری سازو سامان کی خریداری کیلئے پچھلے بجٹ میں بھی الاٹ کی گئی رقم سے تقریباََ ساڑھے 3ارب روپے بچا کر قومی خزانے میں واپس جمع کروائے۔ رواں سال دفاعی بجٹ قومی بجٹ کا صرف 16فیصد ہے۔ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں پاکستان آرمی اور انکے رفاعی اداروں نے پچھلے 5 سالوں میں 935ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کروائی۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر میں 9 ہزار 502 ارب روپے کے بجٹ میں دفاع کیلئے16فیصد رکھے جانے کی تجویز ہے۔ دفاعی بجٹ میں بری فوج کیلئے7.6فیصدرکھنے کی تجویز ہے، گزشتہ سال اس مد میں 8.6 ارب روپےسے زائد رکھے گئے تھے۔دفاعی بجٹ میں پاک فضائیہ کیلئے3.4 فیصد تجویز کیے گئے ہیں۔جبکہ گزشتہ سال اس مد میں3.5فیصد مختص کئے گئے تھے۔ پاک بحریہ کا حصہ1.7فیصد رکھنے کی تجویز ہے جبکہ گزشتہ سال اس مد میں1.8فیصد مختص کئے گئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں