اسلام آباد (پی این آئی)رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی دوسری سابقہ اہلیہ طوبیٰ انور نے بھی ان کی وفات پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق طوبیٰ انور نے انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا اور لکھا کہ ’اپنی زندگی کے دوران عامر لیاقت نے بہت سی زندگیوں کو متاثر کیا، میری دعا ہے کہ عامر لیاقت حسین کی آگے کی زندگی آسان ہو۔
طوبیٰ نے اپنی اسٹوری میں درخواست کی کہ ’میری سب سے درخواست ہے کہ خدارا جن کا نقصان ہوا ہے اُن کی نجی زندگی کا احترام کرتے ہوئے انھیں تھوڑی پرائیویسی دیں۔دوسری جانب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی وفات کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی اپنی موت اور جنازے کے حوالے سے کی گئی ایک گفتگو کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وائرل ویڈیو میں عامر لیاقت کو صحافی کے سوال کے جواب میں کہتے سنا جا سکتا ہے کہ لوگ کسی سے کتنا پیار کرتے ہیں اس کا اندازہ کسی شخص کے جنازے کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔
عامر لیاقت حسین نے کہا کہ اگر میرے جنازے میں لوگوں کی تعداد کم ہو تو سمجھ جانا میں اچھا آدمی نہیں، اگر زیادہ ہو سمجھنا میں اچھا آدمی تھا۔واضح رہے کہ ایم این اے عامر لیاقت حسین کے ڈرائیور جاوید نے کہا ہے کہ انہوں نے عامر لیاقت کے اہلخانہ کو انتقال کی اطلاع دی، اہلخانہ نے کہا گھر جا ؤاور پولیس کو بیان ریکارڈ کراؤ۔عامر لیاقت کے ملازم ممتاز کے مطابق گھر میں اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی،
ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ملازم ممتاز نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ میں ڈرائیور جاوید اور عامر لیاقت گھر میں موجود تھے، 2 گھنٹے سے بجلی بند تھی، جنریٹر چل رہا تھا۔ممتاز نے اپنے بیان میں بتایا کہ اچانک جنریٹر کا دھواں بھرا تو میری سانس بند ہوئی، میں گھر کا مرکزی دروازہ کھول کر باہر آیا، پھر ڈرائیور جاوید کی آواز آئی کہ عامر لیاقت کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔
ملازم ممتاز کے مطابق ڈرائیور جاوید کے ساتھ مل کر میں نے عامر لیاقت کے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی جس کے بعد ہم کمرے میں داخل ہوئے تو عامر لیاقت صوفے پر بے ہوش پڑے تھے۔ممتاز نے بتایا کہ ہم نے عامر لیاقت کی حالت دیکھ کر پولیس اور ریسکیو کو اطلاع دی۔ملازم ممتاز کے مطابق ہم نے جنریٹر ایک ہفتہ قبل ہی خریدا تھا، لیکن کچھ دنوں سے خراب چل رہا تھا۔عامر لیاقت کے ڈرائیور جاوید نے کہا کہ 7 سال سے عامر لیاقت کے ساتھ کام کررہا ہوں،
دھواں بھرنے سے میری اور عامر بھائی کی طبیعت خراب ہوئی۔ڈرائیور جاوید نے کہا کہ میں نے ممتاز اور باہر موجود دکانداروں کو آواز دی، ہم واپس عامر لیاقت کے کمرے میں ان کے پاس پہنچے تو وہ گرے ہوئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو کو فوری بلایا اور انہیں اسپتال منتقل کیا، میں ایمبولینس میں عامر لیاقت کے ساتھ تھا، اسپتال جاکر معلوم ہوا کہ وہ انتقال کرچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں