اقتصادی سروے سے ہماری حکومت کی اچھی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی، عمران خان کا دعویٰ

اسلام آباد(پی این آئی) اقتصادی سروے سے ہماری حکومت کی اچھی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی ہے، جب پوری دنیا میں مہنگائی تھی تب بھی پاکستان سستا ملک تھا، ہم نے بجلی، گیس ، تیل کی قیمتیں کم کیں،اسٹاک ایکسچینج3ہزار پوئنٹس گرگئی،اب شرح سود کم ازکم 20فیصد تک جائے گا،ہمارے دورمیں معیشت، زراعت، انڈسٹری ترقی کررہی تھی۔انہوں نے اقتصادی سروے کی رپورٹ سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گزشتہ2 سال سے تیزی سے ترقی کررہا تھا۔

 

آج معاشی سروے پیش کیا گیا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کو تحریک انصاف کی حکومت پر اعتماد تھا، بیرون ملک پاکستانیوں نے ریکارڈ زرمبادلہ بھیجے، اقتصادی سروے کے مطابق ہمارے ایگریکلچر بجٹ میں 4.4فیصد کا اضافہ ہوا،ہماری حکومت نے غریب طبقے کو اٹھانے کیلئے سب سے زیادہ کوشش کی، ہیلتھ کارڈ ہمارا سب سے بڑا کارنامہ تھا، کیونکہ جب غریب گھرانے پر بیماری آتی ہے تو پورا خاندان مقروض ہوجاتا ہے، احساس پروگرام پر زیادہ پیسا خرچ کیا، کامیاب پاکستان پروگرام تھا، جس کے تحت بینکوں کے ساتھ 12سو ارب کی ڈیل کی ہوئی تھی، گھربنانے کے قرض دینے تھے، سب سے زیادہ فخر یہ ہے کہ جب دنیا بھر میں کورونا آیا تو اپوزیشن نے کہا لاک ڈاؤن کردو، اگر ہم لاک ڈاؤن کردیتے تو بہت زیادہ غربت ہونی تھی، اور معیشت تباہ ہوجانی تھی، ہمارے غریب دیہاڑی دار اور چھابڑی والے لوگوں نے پِس جانا تھا، کورونا میں ہم نے لوگوں کو بھی بچایا اور معیشت کو بھی بچایا۔ہندوستان میں لوگوں کی 50ہزار جانیں گئیں، جبکہ ہماری 31ہزار اموات ہوئیں۔ جب سے حکومت آئی ہے ساری تنقید ہمارے اوپر مہنگائی سے متعلق کی گئی، مہنگائی مارچ کیا گیا تاکہ حکومت گرا دو کہ مہنگائی بہت زیادہ ہے۔

 

آج ان کے پالتو صحافیوں میں بڑی خاموشی ہے، جو کہتے تھے بہت مہنگائی ہے، ان کو مہنگائی کم کرنی چاہیے تھی، ساڑھے تین سال میں پیٹرول55اور ڈیزل 51روپے بڑھی، انہوں نے دس دنوں 60، 60روپے پیٹرول ڈیزل کی قیمت بڑھائی ،45فیصد گیس اور بجلی کی قیمت 10روپے فی یونٹ بڑھا دی گئی، ہمارے دور میں پاکستان دنیا میں سستا ملک تھا، ہم نے آئی ایم ایف کا پریشر برداشت کیا، اس کی وجہ ہم وہ حکومت ہیں جن کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، موجودہ حکومت کی لیڈرشپ باہر ہے ، یہ کبھی پریشر نہیں لے سکتے، اب جب لوگوں کو بجلی کے بل ملیں گے تو پتا چلے گا۔آٹے کی قیمت 20کلوہمارے 11سو ان کے دور میں 15سو پہنچ گیا ہے۔شرح سود کم ازکم 20فیصد تک جائے گا۔ سیمنٹ 600روپے بوری سے 1000روپے بوری پر پہنچ گیا ہے، تعمیراتی انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔سٹاک ایکسچینج 3ہزار پوائنٹ نیچے چلا گیا ، اب بجلی کہاں گئی؟ ہمارے دور میں تو لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں