دعا 51 دن ان لوگوں کے پاس رہی، اس کی نہ جانے کیسی کیسی ویڈیو بنائی گئی ہوں گی، والد نے خدشہ ظاہر کر دیا

کراچی (پی این آئی) دعا زہرا کا والدین سے ملنے سے انکار ، والد نے وجہ بتاتے ہوئے بڑا خدشہ ظاہر کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاپتہ ہو کر اپنی پسند سے شادی کرنے والی دعا ذہرا کو گذشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرا نے والدین سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔

 

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعا کے والد مہدی کاظمی نے کہا دعا 51 دن ان لوگوں کے پاس رہی، اس کی نہ جانے کیسی کیسی ویڈیو بنائی گئی ہوں گی، وہ دباؤ میں ہے اور اسی وجہ سے اب اس نے صاف کہہ دیا ہے کہ مجھے نہیں ملنا۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے بالکل تعاون نہیں کیا۔بیٹی سے ایک منٹ کے لیے بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں ایسا کون سا قانون ہے جو بیٹی کو والدین سے نہ ملنے دے۔دعا زہرا کے والد نے کہا کہ اگر اس کیس کے لیے مجھے سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو میں جاؤں گا، میں یہاں کچھ ختم نہیں کروں گا۔ سماعت کے دوران دعا کے والد کے وکیل الطاف کھوسو نے کہا کہ 10 منٹ کے لیے والدین کو ملنے کی اجازت دی جائے، جسٹس جنید غفار نے کہا کہ بچی نہیں ملنا چاہ رہی تو ہم کیسے حکم دے دیں۔جسٹس جنید غفار نے کہا کہ ہم لڑکی کے میڈیکل کرانے کا حکم دے رہے ہیں، اگر لڑکی ملنا نہیں چاہتی ہے تو ہم کیسے زبردستی کر سکتے ہیں، والدین کھڑے ہیں پریشان ہیں مگر ہم نے قانون کو دیکھنا ہے۔

عدالت میں دیئے گئے بیان کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے تفتیشی افسر کو عمر کے تعین کی ہدایت کردی اور کیس کی مزید سماعت 8 جون تک ملتوی کردی۔اس سے قبل پولیس نے دعا زہرہ کے عدالت میں موجود والدین کو بیٹی سے ملوانے سے انکار کر دیا۔پولیس نے کہا کہ عدالتی احکامات کے بعد دعا زہرہ سے ملاقات کرائی جائے گی

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں