سرکاری ملازمین سے گاڑیاں یا الاؤنس واپس لینے کا حکم دے دیاگیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری ملازمین سے گاڑیاں یا الاؤنس واپس لینے کا حکم دے دیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کفایت شعاری مہم سے متعلق تفصیلی بحث ہوئی۔اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ جب تک ہم خود کو کفایت شعاری نہیں اپنائیں گے۔عوام کو کس منہ سے کہیں گے، ہمیں خود کو عوام کے سامنے مثال کے طور پر پیش کرنا ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو پٹرول الاؤنس مل رہا ہے تو گاڑیاں کیوں استعمال ہو رہی ہیں۔

 

وزیراعظم نے حکم دیا کہ سرکاری ملازمین سے گاڑیاں یا الاؤنس واپس لیا جائے جب کہ اس سلسلے میں سیکریٹری کابینہ کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گریڈ 20 کے افسران کو 60ہزار ، گریڈ 21 کے افسران کو 75 ہزار کا پٹرول الاؤنس ملتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مشکل حالات میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے جمعہ کو ملازمین کے ورک فراہم ہوم کی تجویز پر کمیٹی تشکیل دے دی، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہفتے کی چھٹی سے سالانہ386 ملین ڈالر بچت ہوگی، زیادہ تر سرکاری میٹنگز بھی ورچوئل ہوں گی، حکومتی اہلکاروں کے پیٹرولیم کوٹے میں33 فیصد کمی کی تجویز ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے حکومتی رہنماؤں قمر زمان کائرہ ،امین الحق اور مولانا اسعد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کو ملک میں بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

 

انہوں نے بتایا کہ ملک کو غیر معمولی ہیٹ ویو کا سامنا ہے، بجلی کی 28400 میگاواٹ کی طلب ہے،بجلی کی طلب اور رسد میں 4600 میگاواٹ فرق ہے۔ مسلم لیگ (ن ) کے گزشتہ دور میں 2018 میں 14000 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوئی، تحریک انصاف کی حکومت میں بجلی کے منصوبے نامکمل رہے۔ مسلم لیگ ن نے اپنے دور حکومت میں بجلی کی طلب کے مسئلے کو احسن انداز سے حل کیا، بدقسمتی سے پی ٹی آئی کی حکومت نے بجلی کے منصوبوں پر توجہ نہیں دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں